تاریخ شائع کریں2017 12 August گھنٹہ 15:28
خبر کا کوڈ : 279147

بحرین میں آبادی کا تناسب بگاڑنے کے لئے غیر ملکیوں کو شہریت دینے کا فیصلہ

آل خلیفہ حکومت ملک میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے لئے ایک لاکھ بیس ہزار غیر ملکی ایجنٹوں کو شہریت دے رہی ہے
بحرین کے انسانی حقوق کے سرگرم کارکن مسعود جہرمی نے کہا ہے کہ آل خلیفہ کے یہ اقدامات مخالفین کو کچلنے کے ایک حربے میں تبدیل ہوگئے ہیں
بحرین میں آبادی کا تناسب بگاڑنے کے لئے غیر ملکیوں کو شہریت دینے کا فیصلہ
آل خلیفہ حکومت، ملک میں فرقہ وارانہ اور متعصبانہ پالیسیوں کو جاری رکھتے ہوئے آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے لئے ایک لاکھ بیس ہزار غیرملکی ایجنٹوں کو شہریت دے رہی ہے۔

بحرین کے انسانی حقوق کے ایک سرگرم کارکن کا کہنا ہے کہ آل خلیفہ حکومت ملک میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے لئے ایک لاکھ بیس ہزار غیر ملکی ایجنٹوں کو شہریت دے رہی ہے جبکہ بحرین کے اصلی باشندوں کی شہریت سلب کررہی ہے۔

بحرین کے انسانی حقوق کے سرگرم کارکن مسعود جہرمی نے کہا ہے کہ آل خلیفہ کے یہ اقدامات مخالفین کو کچلنے کے ایک حربے میں تبدیل ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اغیار کو بحرین کی شہریت دینے کی آل خلیفہ کی پالیسی نسلی تفریق ہے اور یہ پالیسی بحرین کے تشخص اور شناخت کے لئے ایک سنگین خطرہ ہے۔

بحرین کے انسانی حقوق کے سرگرم کارکن مسعود جہرمی کا کہنا تھا کہ آل خلیفہ حکومت نے سیاسی وجوہات کی بنا پر پچھلے چار برسوں میں چار سو بحرینی شہریوں کی شہریت سلب کرلی ہے کہاکہ جتنے بھی بحرینی شہریوں خاص طور پر آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت جو سلب کی گئی ہے وہ سب غیر قانونی ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی بے عملی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ سامراجی طاقتوں کے مفادات کی تکمیل کرنےوالا ادارہ بن چکا ہے۔

مسعود جہرمی کا کہنا تھا کہ جن بحرینی شہریوں کی شہریت سلب کرلی گئی ہے ان کے پاس کسی دوسرے ملک کی شہریت نہیں ہے اور وہ اس وقت کسی شناخت کے بغیر رہ رہے ہیں جو عالمی قوانین کے منافی ہے۔

بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے آل خلیفہ حکومت کی آمرانہ اور تفریق آمیز پالیسیوں کے خلاف عوام کی پرامن تحریک جاری ہے،

اس درمیان بحرینی عوام کے دباؤ اور مظاہروں کے نتیجے میں آل خلیفہ حکومت نے سات بحرینی علما کو جنھیں گذشتہ برس جون میں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے باہر دھرنے پر بیٹھنے کی وجہ سے گرفتار کرلیا تھا رہا کردیا ہے۔

رہا ہونےوالے سات بحرینی علما کا علامہ سید عبداللہ الغریفی نے استقبال کیا۔ علامہ سید عبداللہ الغریفی نے بحرین کی سبھی مذہبی اور شہری حقوق کی تنظیموں کی نمائندگی میں ان علما کا استقبال کیا۔

سات بحرینی علما کی جیل سے رہائی پر بحرینی عوام نے خوشی کا اظہار کیا جبکہ رہا ہونے والے علما نے کہا ہے کہ جب تک ملک میں حقیقی جمہویت بحال نہیں ہوجاتی وہ اپنے پرامن مظاہروں اور تحریک کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

بحرینی حکومت نے گذشتہ برس جون میں بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کردی تھی جس پر احتجاج کرتے ہوئے بحرینی علما اور عوام نے ان کے گھر کے باہر دھرنا دیا تھا یہ دھرنا گیارہ مہینے تک جاری رہا یہاں تک کہ گذشتہ مئی کے مہینے میں آل خلیفہ حکومت کے فوجیوں نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر اور ان کے گھر کے باہر بیٹھے لوگوں پر حملہ کردیا تھا۔

اس حملے میں چھے بحرینی شہید اور سیکڑوں دیگر زخمی ہوگئے تھے۔ جبکہ حملے میں بحرینی فوجیوں نے ایک سو سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا تھا جن میں بحرین کی علما کونسل کے سربراہ مجید المشعل بھی شامل ہیں۔ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے بارے میں کچھ بھی نہیں معلوم کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں ؟
https://taghribnews.com/vdcjxhe8auqeavz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ