تاریخ شائع کریں2022 2 December گھنٹہ 22:33
خبر کا کوڈ : 575450

افغانستان میں بچے شدید غذائی قلت اور سردی کے موسم کی بیماریوں کا شکار ہیں

افغانستان کے لیے امدادی تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات میں انھوں نے کہا کہ صرف امدادی تنظیمیں ہی افغان عوام کی ضروریات پوری کرنے کی اہل نہیں ہیں۔
افغانستان میں بچے شدید غذائی قلت اور سردی کے موسم کی بیماریوں کا شکار ہیں
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے آپریشنل ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ "مارٹن شویپ" نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی برادری نے افغانستان کے عوام کو فراموش کر دیا ہے جب کہ وہ اپنی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر ہیں۔

افغانستان کے لیے امدادی تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات میں انھوں نے کہا کہ صرف امدادی تنظیمیں ہی افغان عوام کی ضروریات پوری کرنے کی اہل نہیں ہیں۔

اس سے قبل انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس نے اپنی ایک رپورٹ میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سردی کے موسم میں خوراک اور ایندھن کی کمی سے بچوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا۔

اس رپورٹ کے مطابق افغانستان میں بچے شدید غذائی قلت اور سردی کے موسم کی بیماریوں کا شکار ہیں۔

ریڈ کراس نے یہ بھی خبردار کیا کہ افغانستان میں ہزاروں بچوں کی زندگیوں کو موت کا خطرہ ہے۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ کار رمیز الاکبروف نے اس سے قبل خبردار کیا تھا کہ انسانی امداد میں کمی کی وجہ سے افغانستان میں 60 لاکھ افراد کو غذائی تحفظ کی ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcfttdtxw6deja.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ