کابل میں جمعے کو ہونے والے دہشت گردانہ دھماکے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 35 ہو گئی
اے ایف پی کے حوالے سے، اقوام متحدہ کے اس ذریعے نے اعلان کیا کہ جمعے کے روز کابل میں داخلے کے امتحان کے مرکز پر حملے میں 80 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
شیئرینگ :
افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ کابل کے ایک تعلیمی مرکز میں کل (جمعہ، 8 اکتوبر) کو ہونے والے دہشت گردانہ دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 35 ہو گئی ہے۔
اے ایف پی کے حوالے سے، اقوام متحدہ کے اس ذریعے نے اعلان کیا کہ جمعے کے روز کابل میں داخلے کے امتحان کے مرکز پر حملے میں 80 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
کل (جمعہ) صبح بہت سے نوجوان افغان لڑکوں اور لڑکیوں نے کابل میں داخلے کے فرضی امتحان کے سیشن میں بڑے جوش اور ولولے کے ساتھ شرکت کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ اس جنگ زدہ ملک میں نامساعد حالات کے باوجود اپنی تعلیم جاری رکھیں گے۔ امتحانی پرچے اپنے خون سے اڑائے اور قتل کر دیا گیا۔
ابھی تک کسی گروہ نے اس دہشت گردانہ دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، حالانکہ افغانستان کے مختلف علاقوں میں گزشتہ ہفتے اور مہینوں کے دوران ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں زیادہ تر کی ذمہ داری داعش دہشت گرد گروہ نے قبول کی ہے۔
اس خوفناک دھماکے کو، جسے طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک "عظیم ہولناکی" قرار دیا، جس کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران اور اقوام متحدہ سمیت عالمی سطح پر مذمت کی لہر دوڑ گئی اور عالمی برادری نے ایک بار پھر اسے مسترد کر دیا۔ طالبان حکومت کے حکام، جنہوں نے افغانستان میں سیکورٹی قائم کرنے کا دعویٰ کیا تھا، ان وعدوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا۔