تاریخ شائع کریں2022 10 August گھنٹہ 20:16
خبر کا کوڈ : 561011

مزاحمتی میزائلوں نے صیہونی حکومت کو جنگ بندی کے معاہدے کو قبول کرنے پر مجبور کر دیا

ان حملوں میں 45 فلسطینی جاں بحق اور 360 زخمی ہوئے اور لوگوں کے مکانات اور دیگر املاک کو کافی نقصان پہنچا۔
مزاحمتی میزائلوں نے صیہونی حکومت کو جنگ بندی کے معاہدے کو قبول کرنے پر مجبور کر دیا
پیر سے اتوار کی شام تک، اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ پر حملہ کیا، جس کا اسلامی جہاد القدس بریگیڈز کی جانب سے منہ توڑ جواب دیا گیا۔

ان حملوں میں 45 فلسطینی جاں بحق اور 360 زخمی ہوئے اور لوگوں کے مکانات اور دیگر املاک کو کافی نقصان پہنچا۔

آخر کار مزاحمتی میزائلوں نے صیہونی حکومت کو جنگ بندی کے معاہدے کو قبول کرنے پر مجبور کر دیا۔

غزہ پر صیہونیوں کے حملوں کو عالمی سطح پر بالخصوص عالم اسلام میں مذمت کی لہر کا سامنا کرنا پڑا۔

عالمی اسلامی بیداری فورم نے ایک بیان میں صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے مزاحمت کو جاری رکھنے اور فتح تک کھڑے رہنے پر تاکید کی ہے۔

عالمی اسلامی بیداری فورم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے غزہ کے مظلوم عوام پر غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ اور ظالمانہ حملے کا مشاہدہ کیا، ان لوگوں پر جو ظلم، خیانت اور ہر قسم کے اقتصادی، سیاسی، سیکورٹی اور فوجی دباؤ کا شکار ہیں۔ ستر سال سے زیادہ عرصے سے لیکن انہوں نے تمام مظالم اور جرائم کے خلاف صبر اور مزاحمت کا مظاہرہ کیا۔

"امریکہ اور یورپ کی قیادت میں مغرب نے ناجائز اور بچوں کو مارنے والی حکومت کو ہر طرح کی مدد فراہم کی جبکہ انسانی حقوق کے علمبرداروں کی طرف سے کوئی رد عمل دیکھنے میں نہیں آیا۔"

عالمی اسلامی بیداری فورم نے کہا کہ امریکہ اور اہل مغرب بے شرمی سے اسرائیل کے دفاع کو اپنا جائز حق سمجھتے ہیں۔ انسانی حقوق کے دوہرے معیار کے ساتھ انہوں نے رائے عامہ کے سامنے اپنے نفرت انگیز چہرے سے نقاب ہٹا دیا۔

آخر میں عالمی اسلامی بیداری فورم نے تاکید کرتے ہوئے کہا: حالیہ مہینوں میں ہم نے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ بعض عرب ممالک کے تعلقات کے ٹوٹنے کا مشاہدہ کیا ہے اور اس کی وجہ استکبار، ظلم اور برائی ہے۔ حکومت خطے میں کچھ کٹھ پتلی حکمرانوں کی طرف سے کی جانے والی غداری ہے۔"
https://taghribnews.com/vdcdff0kfyt09z6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ