تاریخ شائع کریں2022 30 June گھنٹہ 13:33
خبر کا کوڈ : 555627

ریابکوف: روس سونے کے متبادل خریداروں کی تلاش میں ہے

امریکہ نے منگل کو روس کے 100 سے زائد اہداف پر پابندیاں عائد کر دی ہیں اور ملک سے سونے کی نئی درآمدات پر پابندی لگا دی ہے۔
ریابکوف: روس سونے کے متبادل خریداروں کی تلاش میں ہے
روس کے وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا ہے کہ ان کا ملک امریکی پابندیوں کے بعد روسی سونا خریدنے کے لیے دیگر آپشنز تلاش کرے گا۔

 آج (جمعرات)، Tass نیوز ایجنسی نے ریابکوف کے حوالے سے کہا: "روسی سونے کی برآمدات پر امریکی پابندی کے بعد، ماسکو دیگر ممالک کو سونا برآمد کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔"

امریکہ نے منگل کو روس کے 100 سے زائد اہداف پر پابندیاں عائد کر دی ہیں اور ملک سے سونے کی نئی درآمدات پر پابندی لگا دی ہے۔

واشنگٹن کا یہ اقدام اس ہفتے گروپ آف سیون کے رہنماؤں کے یوکرین میں کیے گئے اقدامات کے بہانے روس کو مزید سزا دینے کے عزم کے مطابق آیا ہے۔

 برطانیہ، کینیڈا، جاپان اور امریکہ نے اتوار کو مشترکہ طور پر اعلان کیا ہے کہ وہ روس سے سونے کی خریداری پر پابندی عائد کر دیں گے تاکہ ملک اور اس کے امیروں کو پابندیوں سے بچنے کے لیے قیمتی دھات کے استعمال سے روکا جا سکے۔

انڈیپینڈنٹ اخبار کے مطابق 2021 میں روس کی سونے کی برآمدات سے آمدنی تقریباً 15 ارب 500 ملین ڈالر تھی۔

بائیڈن کے سرکاری حکام کے مطابق، توانائی کی برآمدات کے بعد، سونا ماسکو کے لیے سب سے زیادہ ریونیو کماتا ہے، اور قیمتی دھات پر پابندیوں سے روس کے لیے عالمی منڈیوں میں حصہ لینا مزید مشکل ہو جائے گا۔

روس کے خلاف مغربی پابندیوں نے اب تک ملک کے سونے کو براہ راست نشانہ نہیں بنایا ہے، لیکن یوکرین میں تنازع کے آغاز کے بعد سے بہت سے بینکوں، شپنگ کمپنیوں اور ریفائنریوں نے روس سے دھاتیں خریدنا بند کر دی ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcj8ieiauqeimz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ