تاریخ شائع کریں2022 25 June گھنٹہ 16:42
خبر کا کوڈ : 554904

حرم امام علی رضا ع میں حضرت علی اصغر(ع) عالمی اسمبلی کے عہدیداروں کا بیسواں اجلاس

عالمی یوم علی اصغر(ع) کے عنوان سےہر سال مختلف ممالک میں عظیم الشان اجتماع منعقد ہوتا ہے اور کوشش کر کے ممالک کی تعدادبڑھائی جائے اور یورپی ممالک کو نظر انداز نہ کیا جائے ۔
حرم امام علی رضا ع میں حضرت علی اصغر(ع) عالمی اسمبلی کے عہدیداروں کا بیسواں اجلاس
حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے یوم شہادت اور یوم زیارت کے موقع پر 400 ملکی اورغیرملکی شخصیات کی موجودگی میں حضرت علی اصغر(ع) عالمی اسمبلی کے عہدیداروں کا بیسواں اجلاس حرم مطہر رضوی کے قدس ہال میں منعقد کیا گیا۔

 اس اجلاس میں حجت الاسلام والمسلمین سید حسین حسینی قمی نے اپنے خطاب میں  پروگرام کو جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی یوم علی اصغر(ع) کے عنوان سےہر سال مختلف ممالک میں عظیم الشان اجتماع منعقد ہوتا ہے اور کوشش کر کے ممالک کی تعدادبڑھائی جائے اور یورپی ممالک کو نظر انداز نہ کیا جائے ۔

انہوں نے اس سوال کے ساتھ کہ ہمارے ملک میں شعائر دینی کا احترام کیوں کم ہوتا جا رہا ہے؟ کہا کہ ہم  آئمہ اطہار علیہم السلام کی ولادت سے زیادہ ان کی شہادت اور عزاداری پر توجہ دیتے ہیں اور اہلبیت اطہار(ع) کے ایّام ولادت با سعادت  کا   جشن منانے میں کوتاہی کرتے ہیں۔

انہوں نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ شعائر دینی کا احترام فقط محرم و صفر تک محدود نہ کیا جائےبلکہ ہر دینی و مذہبی مناسبت پر ان پر توجہ دی جائے؛کہا کہ عید غدیر نزدیک ہے اس عید کو عالمی سطح پر اور جوش و خروش کے ساتھ منایا جائے،بچوں اور نوجوانوں کوغدیر کے پیغام اور حضرت علی علیہ السلام کی حقانیت سے روشناس کرایا جائے۔

انہوں نے  کہا کہ اہلبیت عصمت و طہارت علیہم السلام کے چاہنے والوں کو چاہئے کہ وہ اپنے تمام تر ذرائع ووسائل سے استفادہ کرتے ہوئے غدیر کے بارے میں سب کو بتائیں ۔انہوں نے کہا کہ ذی الحجہ کے مہینے میں بہت ساری مناسبتیں ہیں اس لئے اس مہینہ کو غنیمت سمجھتے ہوئے پورا مہینہ جشن منایا جائے۔
 

حضرت علی اصغر(ع) ؛ حضرت امام حسین علیہ السلام کی حقانیت کی دلیل ہے 

اجلاس میں  معروف و مشہور خطیب حجت الاسلام والمسلمین جناب مسعود عالی نے اپنے خطاب میں حضرت علی اصغر(ع) کو کربلا کے تنہا ترین اور مظلوم ترین انسان کی حقانیت کی دلیل اور حجت قرار دیتے ہوئے کہا کہ کربلا کے میدان میں فضیلتوں اور رذالتوں کے مابین جنگ تھی حضرت امام حسین علیہ السلام تمام فضیلتوں کا آئیڈیل اور نمونہ اور تمام برائیوں اور رذالتوں کےدشمن تھے،اس محاذ میں جتنی زیادہ مظلومیت نمایاں ہو گی دشمن کی خباثت بھی اسی طرح زیادہ سامنے آئے گی۔

انہوں نے اس بات کاذکرکرتے ہوئے کہ عالمی سطح پر حسینی شیر خوار بچوں کے اجتماع کے بڑھنے سے در حقیقت اہلبیت اطہار(ع) کی خاص عنایت  کا پتہ چلتا ہے ؛ کہا کہ بچے اپنی پاک فطرت کے ساتھ اس روحانی و معنوی اجتماع میں شریک ہو کر جس میں ملائکہ اور فرشتے بھی حاضر ہوتے ہیں مقناطیس کی طرح خدا کی رحمت اور نور کو اپنی طرف کھینچتے ہیں۔

انہوں نے ان اجتماعات کو بچوں کی تربیت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ یہ سفارش کی گئی ہے کہ اہلبیت اطہار(ع) کی مجالس میں اپنے چھوٹے بچوں کو اپنے ہمراہ لے جائیں کیونکہ وہ اپنی پاک فطرت سے روحانیت کو سمجھتے ہیں اوراس طرح کے پاکیزہ ماحول میں پروان چڑھ کرتربیت حاصل کرتے ہیں۔ 

حجت الاسلام والمسلمین عالی کا مزید یہ کہنا تھا کہ ایسی دنیا جہاں خاندان کی تعریف ہی بدل گئی ہے ، اور مغربی ملکوں میں  عورتیں اور بچیاں ایک شے بن چکی ہیں، ایسے کلچر میں پردہ دار خواتین اپنے بچوں کے ساتھ کو اس اجتماع میں لاتی ہیں یہ جہاد کا ایک واضح مصداق ہے۔

 انہوں نے اس اجتماع کے تبلیغی پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حقیقت میں حسینی شیر خوار بچوں کا اجتماع جو 45 سے زائد ممالک میں ایک ہی وقت میں منعقد ہوتا ہے اور اب تو بہت زیادہ پھیل چکا ہے تبلیغ کا ایک نمونہ ہے جس میں پردہ دار اور دین دار خواتین شرکت کرتی ہیں۔
 
https://taghribnews.com/vdcgzt9ntak9ny4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ