تاریخ شائع کریں2022 28 May گھنٹہ 23:22
خبر کا کوڈ : 551354

اقوام متحدہ کا افغانستان میں خواتین اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش کا اظہار

اقوام متحدہ کے نمائندے کے مطابق افغانستان طالبان کی عبوری حکومت جہاں خواتین پر آئے دن نئی پابندیاں عائد کر رہی ہے وہیں مذہبی اقلیتوں کیخلاف حملوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
اقوام متحدہ کا افغانستان میں خواتین اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش کا اظہار
افغانستان میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے رچرڈ بینیٹ نے افغانستان میں خواتین اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے طالبان حکومت سے خواتین پر عائد نئی پابندیوں کو واپس لینے کا بھیم طالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے نمائندے کے مطابق افغانستان طالبان کی عبوری حکومت جہاں خواتین پر آئے دن نئی پابندیاں عائد کر رہی ہے وہیں مذہبی اقلیتوں کیخلاف حملوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، افغانستان میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی رچرڈ بینیٹ نے ملک کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ۔

انہوں نے طالبان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت دہشت گردی کو ختم کرنے میں ناکام رہی ہے اور ملک میں  بڑے پیمانے پر زیادتیاں ہو رہی ہیں ، اور طالبان اس کی شدت کو تسلیم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ ان کے مطابق بہت سی زیادتیاں طالبان کے نام پر ہو رہی ہیں، جن پر ان زیادتیوں کا ازالہ کرنے اور پوری آبادی کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں نے ملک بھر میں انسانی حقوق کی تنزلی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، اور خواتین کو عوامی زندگی سے پوری طرح سے مٹانے کا معاملہ تو خاص طور پر تشویشناک ہے۔میں طالبان حکام پر زور دیتا ہوں کہ وہ انسانی حقوق سے متعلق ان چیلنجوں کو تسلیم کریں جن کا وہ سامنا کر رہے ہیں اور اپنے قول و فعل کے درمیان فرق کو ختم کریں۔

اقوام متحدہ کے نمائندے نے کہا کہ طالبان ایک ایسے دو راہے پر کھڑے ہیں، جہاں یا تو معاشرہ مزید مستحکم ہو جائے گا اور ایک ایسی جگہ ہو گی جہاں "ہر افغان شہری کو آزادی اور انسانی حقوق حاصل ہوں گے، ورنہ پھر یہ تیزی سے محدود اور پابندیوں کی جگہ بن جائے گی۔

ادھر افغان طالبان کی عبوری وزارت خارجہ نےخواتین سے متعلق اقوام متحدہ کےخدشات کو مسترد کرتے ہوئےکہاہے کہ سلامتی کونسل کی تنقید اور خدشات بے بنیاد ہیں اور ان کی حکومت خواتین کے حقوق کی مذہبی اور ثقافتی اعتبار سے اپنے وعدے پورا کرتی رہے گی۔
https://taghribnews.com/vdccpsqp02bqp18.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ