حزب اللہ کے بیان نے سعودی العربیہ کی خبروں کی تردید کی ہے
لبنان کی حزب اللہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں اس ہفتے سعودی نیٹ ورک کے خلاف الزامات کی تردید کی گئی ہے۔
شیئرینگ :
حزب اللہ کے میڈیا تعلقات نے سعودی "العربیہ" نیٹ ورک کی اس ہفتے کی خبروں کے جواب میں ایک بیان جاری کیا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ تحریک جنوبی شام میں منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہے۔
العہد کے مطابق ، بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب سے منسلک العربیہ نیٹ ورک جھوٹ بولنے اور جھوٹے الزامات لگانے کا عادی ہو گیا ہے کہ حزب اللہ کے منشیات کی صنعت اور اس کی تجارت سے روابط ہیں، جس کا مقصد حزب اللہ کی توہین اور اس کی شبیہ کو داغدار کرنا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ سب کچھ اسرائیلی دشمن کی خدمت اور حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے منصوبوں کی تذلیل کے لیے کیا گیا ہے، اور ساتھ ہی اس ناقابل تردید حقیقت کو چھپانے کے لیے کیا گیا ہے کہ سعودی شہزادے اور اہلکار منشیات اور کیپٹاگون کی تجارت میں ملوث تھے۔
حزب اللہ نے مزید کہا کہ العربیہ کی جانب سے سعودی معاشرے میں منشیات کے استعمال اور اسمگلنگ کے پھیلاؤ سے توجہ ہٹانے کی کوششیں دوسروں کے ساتھ تعلق قائم کر کے کی جا رہی ہیں لیکن ان الزامات سے سعودی عرب کے اندر بڑھتے ہوئے مسئلے کا حل نہیں ہو گا۔ اس ملک اور اس کے حکام کے لیے یہ قابل قدر ہے کہ وہ اس مہلک وبا کا مقابلہ کرنے اور اس کی سلامتی اور سماجی خطرات کو روکنے کے لیے سنجیدہ عملی، میڈیا، تعلیمی اور مذہبی کوششیں کریں۔
شہزادہ کیپٹاگون کے نام سے مشہور عبدالمحسن بن ولید آل سعود کو چند سال قبل بیروت کے ہوائی اڈے پر دو سائیکیڈیلک گولیاں رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔