تاریخ شائع کریں2022 22 January گھنٹہ 18:55
خبر کا کوڈ : 535504

صہیونی انداز میں سعودی جرائم

کرنل مجیب شمسان نے کہا: میدانی پیشرفت پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ صیہونی متحدہ عرب امارات کی طرف سے یہ خطرناک کارروائی میدانی پیش رفت کی وجہ سے کی گئی، اس دوران صیہونی حکومت نے خطرناک صورتحال کو بھانپ لیا اور یمنی طاقت میں اضافے کو محسوس کیا۔ "۔
صہیونی انداز میں سعودی جرائم
عسکری ماہر کا کہنا تھا کہ یمن پر حملہ اسرائیلی طریقے سے کیا گیا اور وہی طریقہ ہے جو قابض حکومت نے حزب اللہ اور مزاحمتی گروپوں کے خلاف جنگ میں استعمال کیا۔

کرنل مجیب شمسان نے کہا: میدانی پیشرفت پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ صیہونی متحدہ عرب امارات کی طرف سے یہ خطرناک کارروائی میدانی پیش رفت کی وجہ سے کی گئی، اس دوران صیہونی حکومت نے خطرناک صورتحال کو بھانپ لیا اور یمنی طاقت میں اضافے کو محسوس کیا۔ "۔

کرنل شمسان نے خبردار کیا کہ یہ منصوبہ بند جرائم اور یہ خطرناک عمل لا جواب نہیں رہ سکتا اور یمنیوں کے پیغامات متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت دونوں تک پہنچ چکے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قابض حکومت نے یمنیوں کے پیغامات کو اچھی طرح سے حاصل کر لیا ہے اور اس نے محسوس کیا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں کے پاس بحیرہ احمر میں نیوی گیشن کے میدان میں مقبوضہ علاقوں کی گہرائیوں یا زیادہ حساس مقامات تک پہنچنے کی ضروری طاقت ہے۔ .

شمسان نے زور دے کر کہا کہ یمن کے کامیابیوں نے قابض حکومت کو اس طرح کے قتل عام کرنے پر اکسایا جس طرح 2006 میں حزب اللہ کے خلاف قابض حکومت کی جنگ اور 2014 میں قابض حکومت کی فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کے خلاف جنگ اور یروشلم کے آپریشن تلوار سے ملتا جلتا ہے۔

شمسان نے زور دے کر کہا: "یہ جرائم جواب طلب نہیں رہیں گے، اور آپریشن یمنی طوفان قابض حکومت کے لیے ایک انتباہی پیغام ہے کہ یمنی اپنے علاقوں کے اندر تمام اہم اور حساس مقامات تک رسائی حاصل کرنے کے قابل ہیں، اور اسرائیلی اور امریکی دفاعی نظام اور برطانیہ اس سے باز نہیں آئیں گے۔"
 
https://taghribnews.com/vdcbgsbsarhbfsp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ