خرطوم اور تل ابیب کے تعلقات کے درمیان سوڈانی مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کو تیز
موساد کے وفد کا خرطوم کا دورہ اسرائیل کی درخواست پر تھا اور خرطوم ایئرپورٹ پہنچنے پر وفد کا استقبال ریپڈ ری ایکشن فورسز کے ڈپٹی کمانڈر عبدالرحیم دقلو نے کیا۔ وفد نے آرمی کمانڈر عبدالفتاح البرهان اور ڈپٹی کمانڈر محمد حمدان دقلو»(حمیدتی) سے ملاقات کی۔
شیئرینگ :
ایک اسرائیلی وفد اور ایک امریکی وفد سوڈانی حکام کے ساتھ موجودہ بحران پر بات چیت کے لیے بدھ کے روز خرطوم پہنچا۔
اسرائیلی وفد مصر کے شرم الشیخ ہوائی اڈے پر مختصر قیام کے بعد کل خرطوم پہنچا۔
القدس العربی اخبار نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ موساد کے وفد کا خرطوم کا دورہ اسرائیل کی درخواست پر تھا اور خرطوم ایئرپورٹ پہنچنے پر وفد کا استقبال ریپڈ ری ایکشن فورسز کے ڈپٹی کمانڈر عبدالرحیم دقلو نے کیا۔ وفد نے آرمی کمانڈر عبدالفتاح البرهان اور ڈپٹی کمانڈر محمد حمدان دقلو»(حمیدتی) سے ملاقات کی۔
اس ذریعے نے سوڈانی حکمران رہنماؤں اور امریکی اور اسرائیلی وفود کے درمیان ہونے والی سہ فریقی میٹنگ کا بھی حوالہ دیا جس میں سیکورٹی امور کا جائزہ لیا گیا۔
دریں اثناء خرطوم میں مسلسل دوسرے روز بھی سول نافرمانی اور سڑکوں کی بندش جاری رہی اور سوڈانی پولیس نے مزاحمتی کمیٹیوں کے متعدد ارکان کو گرفتار کر لیا۔
سوڈانی سکیورٹی فورسز نے خرطوم کے مغرب میں واقع قصبے امدرمان میں کئی رکاوٹیں بھی ہٹا دیں جس دوران ایک شخص گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔
عبدالفتاح البرهان نے گزشتہ سال 25 اکتوبر کو سوڈانی وزیر اعظم عبدالله حمدوک اور متعدد عہدیداروں کو گرفتار کر کے اقتدار عام شہریوں کو منتقل کرنے سے روک دیا تھا اور اس کے بعد سے سوڈانی کارکنوں نے سول اور جمہوری حکومت کے لیے اپنی کال کو تیز کر دیا ہے۔