تاریخ شائع کریں2022 20 January گھنٹہ 14:50
خبر کا کوڈ : 535257

ایران اور روس کے ممالک ثقافتی مماثلتیں سے جوڑے ہوئے ہیں

انہوں نے کہا کہ ایران اور روس کے درمیان جامع ثقافتی معاہدے کے قانون کو دسمبر 1967 میں منظور کیا گیا اور یہ 54 سال تک کارآمد رہا جس کا مطلب یہ ہے کہ ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے دونوں ممالک کا عزم مضبوط ہے۔
ایران اور روس کے ممالک ثقافتی مماثلتیں سے جوڑے ہوئے ہیں
 ایرانی وزیر ثقافت "محمد مہدی اسماعیلی" نے ایک ٹوئٹر پیغام میں صدر آیت اللہ رئیسی کے حالیہ دورے روس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور روس کے ممالک ثقافتی مماثلتیں سے جوڑے ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، اسماعیلی نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ آج روسی لوگ "مثنوی"، "شاہنامہ" اور خیام کے دیوان کا روسی ترجمہ پڑھتے ہیں اور ایرانی "پشکن"، "ٹالسٹائی" اور "دوستوفسکی" کی تخلیقات کا فارسی ترجمہ پڑھتے ہیں؛ ثقافت دو قوموں کے درمیان ربط ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور روس کے درمیان جامع ثقافتی معاہدے کے قانون کو دسمبر 1967 میں منظور کیا گیا اور یہ 54 سال تک کارآمد رہا جس کا مطلب یہ ہے کہ ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے دونوں ممالک کا عزم مضبوط ہے۔

اسماعیلی نے کہا کہ 2022 کے جنوری میں بھی ایرانی صدر کے حالیہ دورہ روس سے بھی یہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

واضح رہے کہ ایرانی صدر نے اپنے روسی ہم منصب کی دعوت پر کل بروز بدھ کو ماسکو کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ولادیمیر پیوٹین سے ملاقات اور گفتگو کی۔
https://taghribnews.com/vdcgnn9nuak9wx4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ