تاریخ شائع کریں2022 20 January گھنٹہ 14:44
خبر کا کوڈ : 535254

جنوبی کورین و ایران کے منجمد کیے گئے اثاثوں کا ممکنہ استعمال کرنے کے امکان پر مذاکرات

یونہاپ کے مطابق، اقوام متحدہ نے گزشتہ ہفتے کے دوران، ایران کو مطلع کیا کہ وہ، اقوام متحدہ کے سات دیگر اراکین کے ساتھ، اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے 18.4 ملین ڈالر کے قرضے کی ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے رکنیت سے محروم ہو سکتا ہے۔
جنوبی کورین و ایران کے منجمد کیے گئے اثاثوں کا ممکنہ استعمال کرنے کے امکان پر مذاکرات
کورین نیوز ایجنسی یونہاپ نے جنوبی کورین کے حکام کے مطابق کہا ہے کہ تہران- سیول نے اقوام متحدہ کی رکنیت کی ادائیگی کے لیے ایران کے منجمد کیے گئے اثاثوں کا ممکنہ استعمال کرنے کے امکان پر مذاکرات کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، جنوبی کوریا کی خبر رساں ایجنسی نے جمعرات کو سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنوبی کوریا، امریکی پابندیوں کے باعث منجمد کیے گئے ایرانی اثاثوں کو اقوام متحدہ میں اس کی رکنیت کی ادائیگی میں مدد کے لیے استعمال کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے اسے دوبارہ ووٹ کا حق حاصل کرنے کے لیے مذاکرات کر رہا ہے۔

یونہاپ کے مطابق، اقوام متحدہ نے گزشتہ ہفتے کے دوران، ایران کو مطلع کیا کہ وہ، اقوام متحدہ کے سات دیگر اراکین کے ساتھ، اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے 18.4 ملین ڈالر کے قرضے کی ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے رکنیت سے محروم ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ ایران کے جنوبی کوریا کے دو بینکوں میں 7 ارب ڈالر سے زیادہ کے اثاثے ہیں جن میں کوریا انڈسٹریل بینک اور ووری بینک شامل ہیں جو کہ امریکی پابندیوں کے باعث منجمد کر دیے گئے ہیں۔

اس سلسلے میں ایران نے اپنے منجمد کیے گئے اثاثوں کی رہائی کا مطالبہ کیا، جو کہ ایران اور جنوبی کوریا کے باہمی تعلقات میں ایک حساس مسئلہ ہے۔

یونہاپ کے مطابق، اس معاملے پر ایران-کوریا مذاکرات سے آگاہ حکام، جنہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ دونوں فریق اقوام متحدہ کے ساتھ ایران کے قرضے کی ادائیگی میں تاخیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اثاثوں کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مذکورہ عہدیداروں میں سے ایک نے یونہاپ نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ ہماری حکومت اس معاملے پر ایرانی حکومت سے مشاورت سمیت امریکہ اور اقوام متحدہ کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔

یونہاپ نے کہا ہے کہ ایرانی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ اس کا ملک اقوام متحدہ میں اپنے رکنیت کے واجبات کو تیزی سے ادا کرنے کے لیے ایک "محفوظ چینل" کی تلاش میں ہے، اور مذکورہ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔
https://taghribnews.com/vdcdkk0koyt0sx6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ