تاریخ شائع کریں2021 9 December گھنٹہ 11:13
خبر کا کوڈ : 529983

پہلا شخص نہیں جس نے یمن کے خلاف جنگ کو غیر قانونی اور مجرمانہ قرار دیا ہو

جب لبنان کے عیسائی پیشوا نے مجھ سے استعفیٰ دینے کو کہا تو میں نے ان سے پوچھا،کیا مجھ سے کوئی غلطی ہوئی ہے؟انہوں نے کہا کہ نہیں!میں نے عیسائی روحانی پیشوا سے کہا کہ تو پھر ہم کب تک دوسروں کے حکم کے آگے سر تسلیم خم کرتے رہیں گے؟
پہلا شخص نہیں جس نے یمن کے خلاف جنگ کو غیر قانونی اور مجرمانہ قرار دیا ہو
لبنان کے وزیر برائے مواصلات جورج قرداحی نے مستعفی ہونے کے بعد ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران یہ بیان کرتے ہوئے کہ حالیہ سعودی عرب کی طرف سے پیش آنے والا واقعہ تعلقات کو دوبارہ معمول پر لانے کی ضمانت نہیں دیتا،کہا کہ جب لبنان کے عیسائی پیشوا نے مجھ سے استعفیٰ دینے کو کہا تو میں نے ان سے پوچھا،کیا مجھ سے کوئی غلطی ہوئی ہے؟انہوں نے کہا کہ نہیں!میں نے عیسائی روحانی پیشوا سے کہا کہ تو پھر ہم کب تک دوسروں کے حکم کے آگے سر تسلیم خم کرتے رہیں گے؟

انہوں نے اپنی گفتگو کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ میں پہلا شخص نہیں ہوں کہ جس نے یمن کے خلاف جنگ کو غیر قانونی اور مجرمانہ قرار دیا ہو اور جس چیز سے مجھے افسوس ہوا وہ یہ ہے کہ میں نے یہ بات سعودی عرب کو ایک دوست کے عنوان سے بتائی تھی۔میں یہ بات پہلے بھی مختلف انٹرویوز میں کہہ چکا ہوں اور کئی مرتبہ محمد بن سلمان سے جنگ بندی کا مطالبہ بھی کر چکا ہوں۔

قرداحی نے مزید کہا کہ میں نے اس سے پہلے محمد بن سلمان سے کہا تھا کہ وہ یمن کے ساتھ صلح اور امن و امان قائم کرنے اور اس جنگ کے خاتمے کے لئے بہادری سے اقدام کریں۔

مستعفی ہونے والے لبنانی میڈیا کے وزیر نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ میں حق بجانب ہوں اور میں نے حق کا دفاع کرنے کی کوشش کی ہے،مزید کہا کہ اسی لئے میں نے شام اور جنوبی لبنان سمیت مختلف محاذوں پر مزاحمت و مقاومت کی حمایت کی ہے۔

قرداحی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شام کے ساتھ میرے ردعمل اور تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے،کہا کہ عرب ممالک سمیت پوری دنیا شام کی طرف لوٹ رہے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcfc1dtmw6d01a.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ