تاریخ شائع کریں2021 30 November گھنٹہ 17:22
خبر کا کوڈ : 528850

پاکستان کا ایران کے ساتھ مشترکہ سرحد میں مزید تجارتی راستے کھولنے کا نیا منصوبہ تیار

 اس وقت دونوں ممالک کے درمیان میرجاوہ (تفتان)، ریمدان (گبد) اور پیشین (مند) کی تین سرکاری گزرگاہیں ہیں۔ اسی وقت، حکومت بلوچستان مقامی تجارت کی حمایت کے لیے ایران کے ساتھ مشترکہ سرحد پر خصوصی کراسنگ کھولنے کی کوشش کر رہی ہے۔
پاکستان کا ایران کے ساتھ مشترکہ سرحد میں مزید تجارتی راستے کھولنے کا نیا منصوبہ تیار
پاکستانی حکومت نے حالیہ مہینوں میں عوامی رابطوں کو وسعت دینے اور دوطرفہ تجارتی تعاون کو مضبوط بنانے کی مدد کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے درمیان باضابطہ سرحدی گزرگاہوں کی تعداد بڑھانے کا ارادہ  رکھا ہے۔

پاکستانی حکومت بلوچستان نے سرحدی باشندوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے اور بلوچستان کے لوگوں  کی ضروریات کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کے مقصد سے ایران کے ساتھ مشترکہ سرحد میں مزید تجارتی راستے کھولنے کے لیے ایک نیا منصوبہ تیار کیا ہے۔

اس سلسلے میں صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بلوچستان کے نئے وزیراعلی عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی نشست منعقد ہوئی جس میں سیاسی، عسکری، سیکیورٹی اور اقتصادی حکام نے شرکت کی۔ عبدالقدوس بزنجو، جو صرف ایک ماہ قبل پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے نئے وزیر اعلی کا عہدہ سنبھالا ہے، نے سرحدی باشندوں کی صورتحال اور اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دوطرفہ تجارت کے انتظام کو اپنے ایجنڈے میں شامل کیا ہے۔

ایران اور پاکستان دو پڑوسی ممالک کی حیثیت سے ثقافتی مشترکات کے حامل ہیں جو مشترکہ سرحدیں سیستان و بلوچستان اور بلوچستان کے دونوں صوبوں کو آپس میں جوڑتی ہیں۔

 اس وقت دونوں ممالک کے درمیان میرجاوہ (تفتان)، ریمدان (گبد) اور پیشین (مند) کی تین سرکاری گزرگاہیں ہیں۔ اسی وقت، حکومت بلوچستان مقامی تجارت کی حمایت کے لیے ایران کے ساتھ مشترکہ سرحد پر خصوصی کراسنگ کھولنے کی کوشش کر رہی ہے۔
https://taghribnews.com/vdchm6nmv23ni6d.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ