تاریخ شائع کریں2021 29 November گھنٹہ 18:58
خبر کا کوڈ : 528732

سعودی حکام نے اٹھارہ سال سے کم عمر بچہ کو تختہ دار پر لٹکا دیا

سعودی حکام نے مصطفی درویش کو ملکی سیکورٹی کے خلاف مسلح کارروائی، سیکورٹی اہلکاروں کو قتل کرنے کے لئے گروہ تشکیل دینے اور فتنہ پھیلانے جیسے بے بنیاد الزامات کے تحت سزائے موت دے دی۔
سعودی حکام نے اٹھارہ سال سے کم عمر بچہ کو تختہ دار پر لٹکا دیا
ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں اور قانونی اداروں نے سعودی عرب میں بچوں کو سزائے موت دیئے جانے پر شدید تنقید کی ہے۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق سند نامی قانونی ادارے نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ بچوں کے سلسلے میں سعودی عرب کی وحشیانہ اور غیر انسانی کارکردگی پرعالمی سطح پر تنقیدوں کا سلسلہ جاری ہے۔

اس ادارے نے یاد دہانی کرائی ہے کہ بچوں کی پھانسی سے متعلق سزاؤں کو تبدیل کرنے کے سلسلے میں سعودی حکام کے وعدوں کے باوجود مصطفی درویش کو اٹھارہ سال سے کم عمر میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

سعودی حکام نے مصطفی درویش کو ملکی سیکورٹی کے خلاف مسلح کارروائی، سیکورٹی اہلکاروں کو قتل کرنے کے لئے گروہ تشکیل دینے اور فتنہ پھیلانے جیسے بے بنیاد الزامات کے تحت سزائے موت دے دی۔

سند نامی قانونی ادارے نے سعودی عرب پر انسانی حقوق سمیت بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔

سعودی عرب کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پھانسی کی سزا پرعمل درآمد سب سے زیادہ ہوتا ہے اور وہاں سعودی حکام کے خلاف لبوں کو جنبش دینا بھی جان کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔
https://taghribnews.com/vdcgw79nxak9xu4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ