تاریخ شائع کریں2021 27 October گھنٹہ 16:38
خبر کا کوڈ : 524549

ایران کے نائب وزیر خارجہ کا دورہ بیلجیئم،جامع ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے ساتھ ملاقات

سیاسی امور میں وزیر خارجہ ایران کے مشیر علی باقری نے اس قبل ٹویٹ کیا تھا کہ ایران خود کو ایسے مذاکرات کا پابند سمجھتا ہے جس کے نتیجے میں ظالمانہ اور غیر قانونی پابندیوں کا سلسلہ مکمل طور پر ختم ہو، جس سے ایران کے ساتھ اقتصادی و تجارتی لین مکمل طور پر بحال اور وعدہ خلافیوں کے سد باب کے لئے لازمی ضمانتیں فراہم کی جا سکیں۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ کا دورہ بیلجیئم،جامع ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے ساتھ ملاقات
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری جامع ایٹمی معاہدے کی دوبارہ بحالی سے جڑے موضوعات پر تبادلہ خیال کے مقصد سے یورپی یونین کے عہدے داروں سے گفتگو کے لئے بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز پہنچ گئے ہیں۔

ارنا نیوز کےمطابق علی باقری آج جامع ایٹمی معاہدے جے سی پی او اے کے مشترکہ کمیشن کے کوآرڈینیٹر کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کریں گے۔

سیاسی امور میں وزیر خارجہ ایران کے مشیر علی باقری نے اس قبل ٹویٹ کیا تھا کہ ایران خود کو ایسے مذاکرات کا پابند سمجھتا ہے جس کے نتیجے میں ظالمانہ اور غیر قانونی پابندیوں کا سلسلہ مکمل طور پر ختم ہو، جس سے ایران کے ساتھ اقتصادی و تجارتی لین مکمل طور پر بحال اور وعدہ خلافیوں کے سد باب کے لئے لازمی ضمانتیں فراہم کی جا سکیں۔

اب تک جامع ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی واپسی کو لے کر ویانا شہر میں مذاکرات کے چھے دور انجام پا چکے ہیں۔ ان مذاکرات میں ایران اور چار جمع ایک گروہ کے درمیان اُن پابندیوں کو لے کر بھی اختلاف پایا جاتا ہے جو امریکہ نے جامع ایٹمی معاہدے سے غیر قانونی طور پر نکلنے کے بعد ایران کے خلاف عائد پابندیوں کی فہرست میں شامل کر دی تھیں۔

ساتھ ہی امریکہ کی موجودہ جوبایڈن حکومت نے بھی دوٹوک لفظوں میں یہ کہہ دیا ہے کہ وہ بعد میں آنے والی امریکی حکومتوں کے سلسلے میں کوئی گارنٹی نہیں دے سکتے کہ وہ جامع ایٹمی معاہدے سے دوبارہ باہر نہیں نکلیں گے۔
 
https://taghribnews.com/vdci55aw3t1arw2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ