تاریخ شائع کریں2021 29 July گھنٹہ 15:52
خبر کا کوڈ : 513343

آل سعود حکومت کی جانب سےقیدیوں کو ایذا رسانی اور ٹارچر کرنے کے طریقوں سے پردہ اٹھایا

انھیں انتہائی خطرناک طریقے سے پاوں اور کمر سے ٹارچر کیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انھیں جیل میں کوڑے مارے گئے، آہنی راڈ سے ان پر تشدد کیا گیا، ایکٹرک کے شاک دیئے گئے، کھانا نہیں دیا جاتا تھا، ان سے کہا گیا کہ ہاتھ اور پاوں پر جانوروں کی طرح چلیں اور کتے کی آواز نکالے۔
آل سعود حکومت کی جانب سےقیدیوں کو ایذا رسانی اور ٹارچر کرنے کے طریقوں سے پردہ اٹھایا
سعودی عرب کے ایک سابق عہدیدار نےآل سعود حکومت کی جانب سےدوران اسارت دی جانے والی ایذا رسانی اور ٹارچر کرنے کے طور طریقوں سے پردہ اٹھایا ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی نے واشنگٹن پوسٹ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سعودی عرب کے ایک سابق عہدیدار سالم المزینی نے کینیڈا کی عدالت میں قید کے دوران ان پر ہونے والے تشدد اور ٹارچر کئے جانے سے متعلق ایک درخواست میں کہا کہ انھیں انتہائی خطرناک طریقے سے پاوں اور کمر سے ٹارچر کیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انھیں جیل میں کوڑے مارے گئے، آہنی راڈ سے ان پر تشدد کیا گیا، ایکٹرک کے شاک دیئے گئے، کھانا نہیں دیا جاتا تھا، ان سے کہا گیا کہ ہاتھ اور پاوں پر جانوروں کی طرح چلیں اور کتے کی آواز نکالے۔

سعودی عرب کے اس سابق عہدیدار نے اپنی درخواست میں اپنے بدن کی ایسی تصاویر بھی لگائی ہیں کہ جن میں ان کے بدن پر تشدد کے واضح نشانات تھے۔ انہوں نے اپنی درخواست میں لکھا کہ سعودی ولیعہد بن سلمان کے افراد نے انھیں ٹارچر کیا۔

عدالت میں پیش کردہ ثبوتوں کے مطابق سالم المزینی کو 26 ستمبر 2017 میں متحدہ عرب امارات کے سکیورٹی اہلکاروں نے گرفتار کرنے کے بعد سعودی عرب کے حوالے کیا۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق یہ سابق سعودی عہدیدار 24 اگست 2020 کو سعودی عرب کے ایک سکیورٹی عہدیدار سے ملاقات کرنے کے بعد سے لا پتہ ہو گیا اور اس کے بعد سے اب تک وہ منظر عام پر نہیں آیا۔
 
https://taghribnews.com/vdci5pawpt1azp2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ