تاریخ شائع کریں2021 21 July گھنٹہ 22:02
خبر کا کوڈ : 512451

صیہونی حکومت کے اقدامات ایک خطرناک مذہبی جنگ میں تبدیل ہوسکتے ہیں

 فلسطینی مندوب نے صیہونی حکومت کی جارحیتوں اور صیہونی کالونیوں کی تعمیرپرکہ جو فلسطین کے حالات خراب ہونے کا باعث ہے ، خبردار کیا کہ یہ اقدامات ، ایک خطرناک مذہبی جنگ میں تبدیل ہوسکتے ہیں ۔
صیہونی حکومت کے اقدامات ایک خطرناک مذہبی جنگ میں تبدیل ہوسکتے ہیں
اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب نے صیہونی حکومت کی جارحیتوں اور صیہونی کالونیوں کی تعمیر پر تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ اقدامات ایک خطرناک مذہبی جنگ میں تبدیل ہو سکتے ہیں -

فلسطینی نیوزایجنسی وفا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں فلسطینی انتظامیہ کے نمائندے ریاض منصور نے منگل کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے سربراہ کے نام علیحدہ علیحدہ خطوط میں تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ صیہونی حکومت کو مقبوضہ بیت المقدس کے تاریخی تشخص اوراس شہرکی آبادی کے تانے بانے کو بدلنے کا کوئی حق نہیں ہے-

 ریاض منصور نے کہا کہ صیہونی حکومت ، مشرقی بیت المقدس خاص طور سے اس شہر کے تاریخی حصے میں حاکمیت کا کوئی حق نہیں رکھتی اور اسے مسجدالاقصی میں کسی طرح کی تبدیلی کرنے کا بھی کوئی حق نہیں ہے-

 فلسطینی مندوب نے صیہونی حکومت کی جارحیتوں اور صیہونی کالونیوں کی تعمیرپرکہ جو فلسطین کے حالات خراب ہونے کا باعث ہے ، خبردار کیا کہ یہ اقدامات ، ایک خطرناک مذہبی جنگ میں تبدیل ہوسکتے ہیں ۔

ریاض منصور نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کے ہولناک جرائم پر عالمی برادری کی خاموشی کے سبب ہی صیہونی حکومت نے سولہ سو سے زیادہ صیہونیوں کو مسجدالاقصی میں داخل ہونے اور مذہبی پروگرام منعقد کرنے کی اجازت دی ۔

اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب ریاض منصور نے کہا کہ صیہونی حکومت کو چاہئے کہ بین الاقوامی قوانین کا احترام کرے کیونکہ سلامتی کونسل کی قرارداد چارسو چھتر اور چارسو اٹھتر میں صیہونی حکومت کی جانب سے بیت المقدس کے الحاق کی مذمت کی گئی ہے اور اس کی منسوخی کا اعلان کیا گیا ہے-

درایں اثنا فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے صیہونی حکومت کو شہر بیت المقدس میں مسجدالاقصی پر صیہونی انتہاپسندوں کی یلغار کی تکرار سے روکا ہے-

 اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ دشمن کو مسجدالاقصی پر یلغار اور مسجدالاقصی اور بیت المقدس میں ہمارے مقدسات کی توہین کی تکرار سے باز رہنا چاہئے-

انھوں نے کہا کہ بیت المقدس کے پاس استقامت کی شمشیر اور مضبوط و توانا بازو موجود ہے جس سے اس کی حمایت و دفاع کیا جائے گا-

 تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ نے مزید کہا کہ آج کل غاصب صیہونی حکومت مسجدالاقصی اور بیت المقدس میں جوکچھ کررہی ہے وہ درحقیقت شکست کو چھپانے کی کوشش ہے-

اسماعیل ہنیہ نے یاد دہانی کرائی کہ صیہونی حکومت غزہ میں استقامت کی حالیہ فتح و کامیابی کو نقصان پہنچانے کی لاحاصل کوشش کررہی ہے کہ جس کے ذریعے استقامت نے نیا توازن قائم کیا اور وہ  یہ ہے کہ صیہونی حکومت ہمارے میزائلوں کی زد پر ہے-

 ابھی حال ہی میں صیہونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں کشیدگی پیدا کرنے والے کچھ اقدامات انجام دیئے یہاں تک کہ کچھ دنوں پہلے تقریبا ایک ہزار انتہا پسند صیہونیوں نے صیہونی فوجیوں کی بھرپور حمایت و پشتپناہی میں بیت المقدس پر دھاوا بول دیا اور پرچم ریلی نکالی ۔ 

صیہونی مقبوضہ بیت المقدس میں کشیدگی پیدا کرنے کے لئے ہرسال پرچم ریلی نکالتے ہیں، اور اس دوران صیہونی پرچم ہاتھوں میں لے کر فلسطینیوں کے خلاف نعرے بازی کرتے ہیں۔ صیہونیوں کا یہ اشتعال انگیز اقدام تیس برسوں سے جاری ہے-
https://taghribnews.com/vdchminmz23nzkd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ