تاریخ شائع کریں2021 21 July گھنٹہ 16:26
خبر کا کوڈ : 512417

طالبان ، سیاسی راہ حل کے لئے تیار ہيں

انہوں نے آن لائن پریس کانفرنس میں کہا کہ میں محسوس کرتا ہوں اور مجھے لگتا ہے کہ طالبان ، سیاسی راہ حل کے لئے تیار ہيں لیکن وہ راہ حل جو ان کی مرضی کے مطابق ہو اور ان کے بقول ، عزت دار سیاسی حل ہو ۔
طالبان ، سیاسی راہ حل کے لئے تیار ہيں
افغانستان کے امور میں روس کے خصوصی نمائندے ضمیر کابولوف نے کہا  ہے کہ افغانستان میں وسیع پیمانے پر حملے کرنے والے طالبان ، بیس برس کی جنگ کے بعد ، سیاسی راہ حل پر تیار ہیں ۔

انہوں نے آن لائن پریس کانفرنس میں کہا کہ میں محسوس کرتا ہوں اور مجھے لگتا ہے کہ طالبان ، سیاسی راہ حل کے لئے تیار ہيں لیکن وہ راہ حل جو ان کی مرضی کے مطابق ہو اور ان کے بقول ، عزت دار سیاسی حل ہو ۔

افغانستان کے لئے روس کے خصوصی نمائندے نے کہا  کہ بیس برسوں کے بعد، طالبان کے اکثر کمانڈر ، جنگ سے تنگ آ چکے ہیں اور وہ یہ سمجھ رہے ہيں کہ موجودہ حالات سے نکلنے  کے لئے، سیاسی راہ حل تلاش کرنا ضروری ہے لیکن اس کے ساتھ ہی انہوں نے زور دیا ہے کہ نوجوان طالبان،  کی عمریں کم ، لیکن ان میں شدت پسندی زیادہ ہے اور ان میں جنگ کے خاتمے کی خواہش بہت کم ہے ۔

انہوں نے  کہا کہ طالبان کی تیسری بلکہ چوتھی نسل، جنگ کے لئے پوری طرح سے آمادہ ہے اور یہ وہ نسل ہے جس نے آزاد افغانستان کو دیکھا ہی نہيں ہے ۔

ضمیر کابولوف کا یہ بیان ، دوحہ میں طالبان اور افغان حکومت کے درمیان حالیہ مذاکرات کے بعد آیا ہے جس میں کوئي خاص پیش رفت نہیں ہوئي اور مذاکرات فریقین کی جانب سے " منصفانہ راہ حل " پر زور کے ساتھ ختم ہو گئے ۔

افغانستان کے مختلف علاقوں پر تیزی کے ساتھ طالبان کے قبضے کا ذکر کرتے ہوئے روسی مندوب نے کہا کہ طالبان کے پاس ، افغانستان کے بڑے بڑے صوبوں کے مرکزی شہروں پر قبضے کی طاقت نہيں ہے ، ہو سکتا ہے کہ عنقریب وہ ان میں سے دو تین بڑے شہروں پر قبضہ کر لیں لیکن زیادہ دنوں تک ان شہروں پر قبضہ قائم رکھنا  ان کے لئے مشکل ہوگا ۔

در ایں اثنا، تاجیکستان کے ساتھ مشترکہ  فوجی مشقوں کے لئے روسی ٹینک ، افغانستان کی سرحد کے قریب پہنچ چکے ہيں ۔
https://taghribnews.com/vdcjv8eiauqevxz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ