تاریخ شائع کریں2021 21 July گھنٹہ 16:25
خبر کا کوڈ : 512416

امریکہ نے ویانا مذاکرات کے عمل کو خراب کیا ہے

المیادین ٹی وی چینل کے القسم پروگرام میں حمید رضا آصفی نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ ہمیشہ دھوکے اور فریب کی پالیسی اپناتا ہے اور کبھی بھی وہ سیدھی راہ پر چلنا پسند نہيں کرتا ۔
امریکہ نے ویانا مذاکرات کے عمل کو خراب کیا ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے سابق ترجمان نے لبنان کے المیادین ٹی وی چینل کے ساتھ ایک گفتگو میں زور دیا ہے کہ امریکہ نے ویانا مذاکرات کے عمل کو خراب کیا ہے اور اسی لئے اس نے چوتھے دور میں بیلسٹک میزائلوں کی بات کی تھی ۔

المیادین ٹی وی چینل کے القسم پروگرام میں حمید رضا آصفی نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ ہمیشہ دھوکے اور فریب کی پالیسی اپناتا ہے اور کبھی بھی وہ سیدھی راہ پر چلنا پسند نہيں کرتا ۔

انہوں کہا کہ مذاکرات کے دوران جب آپ حساس مرحلے میں ہوتے ہیں اور آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ بات کسی نتیجے تک پہنچنے والی ہے تو امریکہ اچانک پٹری بدل دیتا ہے اور دوسرے مطالبات کرنے لگتا ہے اور اس کی یہ روش صرف ایران کے ساتھ نہيں بلکہ جنوبی کوریا اور دیگر علاقائی ملکوں کے ساتھ بھی اس کی یہی روش ہے ۔

ایران کی وزارت خارجہ کے سابق ترجمان اور عالمی مسائل کے ماہر ، حمید رضا آصفی نے کہا کہ اگر امریکہ اپنے وعدوں پر عمل کرتا ہے تو ایٹمی معاہدہ نتیجہ بخش ہوگا ۔

المیادین ٹی وی چینل کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ جان بوجھ کر مذاکرات کے عمل کو خراب کر رہا ہے ، بیس سال قبل جب افغانستان کے سلسلے میں بھی یورپ ، امریکہ اور پاکستان کے ساتھ  " بون " مذاکرات کا عمل جاری تھا اور افغانستان میں نسبتا پائیداری قائم ہو گئی تھی تو اچانک امریکہ نے ایران کو محور شر اعلان کر دیا جس کی ہمیں توقع نہيں تھی اور اس طرح سے اس نے مذاکرات کے پورے عمل کو سبوتاژ کر دیا ، یہ امریکہ کی پرانی روش ہے ۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے حمید رضا آصفی نے کہا کہ میرے خیال میں فریقین کو ایٹمی معاہدے میں واپسی کی ضرورت ہے ، پابندیوں سے ہمیں پریشانی ہوئي لیکن گزشتہ چالیس برس کے تجربات یہ واضح اعلان کر رہے ہيں کہ ایران کو جھکانا ممکن نہيں ہے ، ایران نے شدید پابندیوں کے دوران سائنس و ٹکنالوجی اور دفاعی میدان میں ترقی کی ہے اور امریکہ نے اگر ان مذاکرات کو نتیجے تک نہيں پہنچایا تو ، ہم یورینیم کی ساٹھ فیصد افزودگی تو کر ہی رہے ہيں ، آپ یقین رکھیں ، اگر امریکہ نے لیت و لعل سے کام لیا تو اس کے بعد ہم یورینم کی نوے فیصد افزدوگی کريں گے اور پھر شاید معاہدے میں واپسی کے لئے بھی دیر ہو چکی ہوگی ۔
https://taghribnews.com/vdcizrawqt1az52.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ