واشنگٹن انتظامیہ ایران کے خلاف مزید پابندیوں کے نفاذ کا جائزہ لے رہی ہے
وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں یہ دعوا کیا ہے کہ ویانا میں جاری ایٹمی مذاکرات کے ناکام ہوجانے کی صورت میں جو بایڈن حکومت چین کو ایرانی تیل کی فروخت کے معاملے پر تہران کے خلاف مزید شدید پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔
شیئرینگ :
امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے دعوا کیا ہے کہ واشنگٹن انتظامیہ ایران کے خلاف مزید پابندیوں کے نفاذ کا جائزہ لے رہی ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں یہ دعوا کیا ہے کہ ویانا میں جاری ایٹمی مذاکرات کے ناکام ہوجانے کی صورت میں جو بایڈن حکومت چین کو ایرانی تیل کی فروخت کے معاملے پر تہران کے خلاف مزید شدید پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔
امریکی جریدے نے ایک باخبر ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ ویانا میں جامع ایٹمی معاہدے کی دوبارہ بحالی کے لئے جاری مذاکرات چونکہ تزلزل کا شکار ہو چکے ہیں، اس لئے امریکی حکومت ایسے طریقہ کار کا جائزہ لے رہی ہے جس کے ذریعے ایران کو مذاکرات جاری رکھنے پر مجبور کیا جا سکے اور ایران کے مذاکرات کی میز سے ہٹنے کی صورت میں بقول اسکے تنبیہ کی جا سکے۔
خیال رہے کہ ویانا میں جامع ایٹمی معاہدے کی دوبارہ بحالی اور اُس میں امریکہ کی ممکنہ واپسی کے مقصد سے اب تک مذاکرات کے چھے دور انجام پا چکے ہیں اور امریکی حکام کا دعوا ہے کہ وہ آئندہ بھی مذاکرات کے لئے تیار ہیں تاہم اب گیند ایران کے پالے میں ہے۔
امریکہ کا یہ دعوا ایسے عالم میں سامنے آ رہا ہے کہ دوہزار اٹھارہ میں یہ امریکہ ہی تھا جس نے خود غیر قانونی، یک طرفہ اور خودسرانہ طور پر قدم اٹھاتے ہوئے بین الاقوامی جامع ایٹمی معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔