سلامتی کونسل کے دوھرے معیار پر ایران کی کڑی نکتہ چینی
تخت روانچی نے کہا کہ مہلک ہتھیار اب سب سے زیادہ غیر اخلاقی اور غیر انسانی ہتھیار ہیں اور ان کی پیداوار اور استعمال پر پابندی ہے اور ان غیر انسانی ہتھیاروں سے نجات حاصل کرنے کا واحد راہ حل ان ہتھیاروں کو ناکارہ بنانا ہے۔
شیئرینگ :
عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق سلامتی کونسل کے رکن ملکوں کے دوھرے معیار پر ایران نے کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے مجید تخت روانچی نے مہلک ہتھیاروں کے تعلق سے سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے دوہرے معیارپر کڑی تنقید کی ہے۔
مجید تخت روانچی نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مہلک ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق غیر سرکاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا عدم پھیلاؤ اور ان پر پابندی ایک انسان دوستانہ ہدف ہے جسے دوسرے ممالک کے خلاف دباؤ کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اب اس صورتحال کو ختم ہوجانا چاہیے۔
تخت روانچی نے کہا کہ مہلک ہتھیار اب سب سے زیادہ غیر اخلاقی اور غیر انسانی ہتھیار ہیں اور ان کی پیداوار اور استعمال پر پابندی ہے اور ان غیر انسانی ہتھیاروں سے نجات حاصل کرنے کا واحد راہ حل ان ہتھیاروں کو ناکارہ بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کیمیاوی ہتھیاروں کا شکار ہوا ہے اور ایک بار پھر ان ہتھیاروں کے استعمال کی کسی بھی جگہ اور کسی بھی حالت میں سخت مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے اس کے ساتھ ہی کیمیاوی ہتھیاروں کے کنونشن کی تمام ممالک کی جانب سے رکنیت حاصل کرنے اور پابندی کئے جانے پر زور دیا۔