تاریخ شائع کریں2021 17 April گھنٹہ 07:18
خبر کا کوڈ : 500228

امریکی انتخابات میں مداخلت،6 پاکستانی افراد پر پابندی

محکمہ خزانہ کی ویب سائیٹ کے مطابق صدر بائیڈن کی طرف سے جاری ہونے والے نئے ایگزیکیٹیو آرڈر کا مقصد روس کی حکومت کی نقصان پہنچانے والی کارروائیوں سے وابستہ املاک پر پابندیاں عائد کرنا ہے۔
امریکی انتخابات میں مداخلت،6 پاکستانی افراد پر پابندی
امریکہ محکمہ خزانہ نے ملک کے صدر جو بائیڈن کی طرف سے جاری ہونے والے ایک نئے ایگزیکیٹیو آرڈر کے تحت روس کی ایما پر امریکی انتخابات میں مداخلت کے الزام میں متعدد افراد اور کمپنیوں کے خلاف پابندیاں عائد کی ہیں جن میں 6 پاکستانی افراد اور 5 کمپنیاں بھی شامل ہیں۔

محکمہ خزانہ کی ویب سائیٹ کے مطابق صدر بائیڈن کی طرف سے جاری ہونے والے نئے ایگزیکیٹیو آرڈر کا مقصد روس کی حکومت کی نقصان پہنچانے والی کارروائیوں سے وابستہ املاک پر پابندیاں عائد کرنا ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق اس نئے ایگزیکیٹیو آرڈر کے تحت امریکہ کے ’آفس آف فارن ایسٹس کنٹرول‘ کی ’سپیشلی ڈیسگنیٹنڈ نیشنلز‘ کی فہرست میں اضافہ کیا گیا ہے جن میں ان پاکستانی افراد اور کمپنیوں کے نام بھی شامل ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ ’صدر نے روس کی طرف سے بڑھتے ہوئے منفی رویے کا سامنا کرنے کے لیے یہ جامع حکم نامہ جاری کیا ہے۔‘

یہ پابندیاں لگائی کیوں گئی؟

یاد رہے کہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ روس کی حکومت نے مختلف ایجنٹوں اور کمپنیوں کے ذریعے امریکہ کے 2020 صدارتی انتخاب میں مداخلت کی تھی۔ امریکی حکام نے 2016 کے انتخابات کے بارے میں بھی یہی دعویٰ کیا تھا اور اس حوالے سے مختلف امریکی اداروں کی رپورٹس کے مطابق صداقت ہے۔

حال ہی میں جن پاکستانی افراد اور کمپنیوں کے خلاف پابندیاں لگائی گئی ہیں، ان پر یہی الزام ہے کہ انھوں نے روسی حکام کی امریکی انتخابات میں مداخلت میں مدد کی۔

عام فہم میں یہ تصور کیا جاتا ہے کہ 2020 کے امریکی صدارتی انتخابات میں روسی حکومت ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی چاہتی تھی کیونکہ صدر ٹرمپ نے کئی مرتبہ یہ کہا تھا کہ صدر پوتن کے مداح ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ صدر پوتن کا صدر ٹرمپ پر بےجا اثر و رسوخ تھا۔

پاکستانی کمپنی سیکنڈ آئی سلوشنز پر الزام ہے کہ اس نے روسی کمپنی آئی آر اے کو چعلی امریکی ڈرائیونگ لائسٹس کی تصاویر دیں جن کی مدد سے آئی آر اے نے مختلف قسم کے میڈیا اور دیگر اکاؤنٹس کھولے اور ان اکاؤنٹس کی مدد سے امریکی انتخابات میں مداحلت کی کوشش کی۔

پاکستانی کمپنیاں اور افراد روسی کمپنیوں پر پہلے سے عائد پابندیوں کو بائی پاس میں سہولت کار رہے۔

پابندیاں لگائی کس محکمے نے ہیں؟

’آفس آف فارن ایسٹس کنٹرول‘ (اوفیک) کا مقصد امریکہ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے اہداف کو سامنے رکھتے ہوئے لگائی جانے والی اقتصادی اور تجارتی پابندیوں پر عمل در آمد کروانا ہے۔
ویب سائٹ کے مطابق ان پابندیوں کا نشانہ دوسری حکومتیں اور ممالک، دہشت گرد، منشیات کے سمگلر، وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور امریکہ کی قومی سلامتی، خارجہ پالیسی اور اقصادی مفادات کے لیے خطرہ بننے والے افراد یا کمپنیاں ہو سکتی ہیں۔

اسی طرح ’سپیشلی ڈیسگنیٹنڈ نیشنلز‘ (ایس ڈی این) دراصل اوفیک کی طرف سے جاری ہونے والے ان افراد اور کمپنیوں کی فہرست ہے جو جو امریکہ کے خلاف کام کرنے والے ممالک کے لیے کام کرتے ہیں۔ ایسے افراد کو (ایس ڈی این) کہا جاتا ہے۔
فہرست میں شامل کیے جانے والے پاکستانی افراد اور کمپنیاں کون ہیں؟
اس فہرست متں شامل چھ میں سے ایک احمد شہزاد کا تعلق لاہور سے بتایا گیا ہے۔
دیگر پانچ افراد کا تعلق کراچی سے بتایا گیا۔ ان میں سید حسنین، محمد خضر حیات، محسن رضا، مجتبی علی رضا اور سید علی رضا شامل ہیں۔

ان سب کی عمریں 26 اور 35 سال کے درمیان ہیں۔

کمپنیوں میں لائکوائز، فریش ایئر فارم، ایم کے سافٹ ٹیک، سیکنڈ آئی سولیوشن اور دی آکسی ٹیک شامل ہیں
https://taghribnews.com/vdcgxz9n7ak9zx4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ