تاریخ شائع کریں2021 15 April گھنٹہ 21:07
خبر کا کوڈ : 500105

یورے نیم کی افزودگی و امریکی پریشانی

طنز کی ایٹمی تنصیبات میں دہشتگردانہ تخریبی کارروائی کے عامل و ذمہ دار کو پوری طرح نظرانداز کرتے ہوئے ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ساٹھ فیصد یورے نیم کی افزودگی کو قابل اعتراض بتایا تھا۔
یورے نیم کی افزودگی و امریکی پریشانی
امریکی وزیر خارجہ نے ایٹمی سمجھوتے سے امریکہ کے غیرقانونی طور پر باہر نکلنے کی جانب کوئی اشارہ کئے بغیر ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں بے بنیاد دعوے کئے ہیں۔

امریکہ کے وزیر خارجہ نے جعمرات کی صبح بریسلز میں نیٹو کے رکن چار ممالک کے اجلاس کے موقع پر فرانس کے وزیر خارجہ جان ایولےدریان ، جرمنی کے وزیر خارجہ ہایکو ماس، برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈومینک راب اور اٹلی کے وزیر خارجہ لوئجی دی مایو سے ملاقات کے موقع پر دعوی کیا کہ ایران کی جانب سے یورے نیم کی افزودگی ساٹھ فیصد تک بڑھانے کا اعلان بقول ان کے اشتعال انگیز ہے ۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے اسی طرح بدھ کی رات بریسلز میں نیٹو کے سیکریٹری جنرل اسٹولٹنبرگ اور امریکی وزیر جنگ لویڈ ایسٹین کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نطنز کی ایٹمی تنصیبات میں دہشتگردانہ تخریبی کارروائی کے عامل و ذمہ دار کو پوری طرح نظرانداز کرتے ہوئے ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ساٹھ فیصد یورے نیم کی افزودگی کو قابل اعتراض بتایا تھا ۔ انھوں نے دعوی کیا کہ یہ قدم ، ایٹمی مذاکرات کے سلسلے میں ایران کے سنجیدہ ہونے کو مشکوک بناتا ہے اور یہ اہم ہے کہ ایران کی ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کی نوعیت کیا ہوگی ۔

قابل توجہ نکتہ یہ ہے کہ امریکی وزیر خارجہ یہ بھول گئے ہیں کہ یہ ان کی ہی حکومت ہے جو ایٹمی سمجھوتے سے باہر نکلی ہے اور مغربی ایشیا میں اس کا اصلی اتحادی اسرائیل ہی نطنز کی پرامن ایٹمی سائٹ پر غیرذمہ دارانہ اور دہشتگردانہ حملے کا ذمہ دار ہے جس کا انسانوں اور ماحولیات کے لئے نہایت خطرناک نتیجہ نکل سکتا تھا ۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ اور ایٹمی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ سید عباس عراقچی نے بدھ کے روز ساٹھ فیصد یورے نیئم کی افزودگی شروع کردیئے جانے کا اعلان کیا تھا ۔

ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی نے بھی بدھ کی شام کو ایک بیان جاری کر کے ایران کی جانب سے یورے نیم کی افزودگی ساٹھ فیصد تک بڑھانے کے فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ تہران نے آئی اے ای اے کو اپنے اس فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے ۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈکوارٹر میں روس کے مندوب میخائیل اولیانوف نے اعلان کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے ساٹھ فیصد تک یورے نیئم کی افزودگی کا آغاز ، جلد سے جلد ایٹمی سمجھوتے کے احیا کی ضرورت کی عکاسی کرتا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcawwnmm49nw61.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ