تاریخ شائع کریں2021 15 April گھنٹہ 15:26
خبر کا کوڈ : 500079

ایران کا یورینیئم افزودگی پرامن جوہری پروگرام کا حصہ نہیں

اگرچہ سعودی عرب کسی گنتی میں نہيں آتا تاہم اپنا قد اونچا کرنے کے لئے امریکہ کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کا یورینیئم افزودگی میں اضافہ پرامن جوہری پروگرام کا حصہ نہیں ہوسکتا۔
ایران کا یورینیئم افزودگی پرامن جوہری پروگرام کا حصہ نہیں
چھوٹا منہ بڑی بات کے مصداق آل سعود کا یورینیم کی افزودگی سے متعلق مضحکہ خيز بیان سامنے آگیا۔

ایران کا یورینیئم افزودگی میں اضافہ پرامن جوہری پروگرام کا حصہ نہیں ہوسکتا، سعودی عرب نے اپنے اس مضحکہ خيز دعوے کے ساتھ ہی ایران کو بڑی طاقتوں کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کا مشورہ بھی دیا ہے۔

اگرچہ سعودی عرب کسی گنتی میں نہيں آتا تاہم اپنا قد اونچا کرنے کے لئے امریکہ کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کا یورینیئم افزودگی میں اضافہ پرامن جوہری پروگرام کا حصہ نہیں ہوسکتا۔

ایران میں یورنیم کی افزودگی کے اعلان پرامریکہ اسرائیل اور فرانس پہلے ہی تشویش کا اظہار کرچکے ہيں۔سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ کسی بھی معاہدے میں علاقائی ریاستوں کے تحفظات کو بھی مدنظر رکھاجائے۔
چھوٹا منہ اور بڑی بات کے مصداق آل سعود نے یورینیم کی افز‍ودگی کو کشیدگی کا سبب قراردیتے ہوئے ایران کو بڑی طاقتوں کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کا مشورہ بھی دیا ہے۔

واضح رہے امریکہ آل سعود کو دودھ دینے والی گائے قرار دیتا ہے  جو امریکہ کی مدد و حمایت کے بغیر ایک ہفتے سے زيادہ اپنی سیاسی حیات کو جاری نہيں رکھ سکتے۔ یاد رہے کہ ایران نے آج سے یورینیئم افزودگی 60 فیصد تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdca0wnmo49nww1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ