تاریخ شائع کریں2021 12 April گھنٹہ 22:37
خبر کا کوڈ : 499738

پاکستان جرمنی کے ساتھ نئے اقتصادی تعلقات کا خواہاں

انہوں نے پاکستان کے لیے جی ایس پی پلس کے حصول میں جرمنی کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ نئے اقتصادی تعلقات چاہتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ایف اے ٹی ایف کو سیاسی فورم بننے سے بچانے کے لیے جرمنی کے شکرگزار ہیں۔
پاکستان جرمنی کے ساتھ نئے اقتصادی تعلقات کا خواہاں
جرمنی کے دو روزہ دورے کے دوران اپنے جرمن ہم منصب ہائیکو ماس سے ملاقات کے بعد برلن میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور جرمنی میں 70 سال سے دوسرانہ اور مستحکم تعلقات ہیں، پاکستان ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس نے سب سے پہلے مغربی جرمنی کو تسلیم کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جرمنی یورپی یونین کے علاوہ پوری دنیا کی معیشت پر گہرا اثر رکھتا ہے، پاکستان جرمن ٹیکنالوجی کے تبادلے سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔

انہوں نے پاکستان کے لیے جی ایس پی پلس کے حصول میں جرمنی کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ نئے اقتصادی تعلقات چاہتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ایف اے ٹی ایف کو سیاسی فورم بننے سے بچانے کے لیے جرمنی کے شکرگزار ہیں’۔

انہوں نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین کی فراہمی کے لیے جرمنی کے تعاون پر بھی شکریہ ادا کیا۔انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کا پیغام پہنچاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم جرمنی کا دورہ اور جرمن قیادت سے ملاقات کے خواہشمند ہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جرمنی کی طرح پاکستان بھی افغانستان میں امن اور خوشخالی کے ساتھ ساتھ بھارت سے تعلقات معمول پر لانے کا بھی خواہشمند ہے تاہم حالات معمول پر لانے کے لیے پہلا قدم اٹھانے کی ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے’۔

اس موقع پر جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تشدد کے خاتمے اور امن کے لیے مذاکرات جاری رہنے چاہئیں، ہمسایہ ہونے کے ناطے افغان امن کے لیے پاکستان کی بہت اہمیت ہے۔انہوں نے دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ ان کے درمیان ملاقات میں افغان امن سے متعلق مستقبل میں ہونے والی کانفرنس پر بھی تبالہ خیال کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت جنگ بندی سمیت دیگر امور پر صورتحال آہستہ آہستہ بہتر ہورہی ہے۔جرمن وزیر خارجہ خطے میں امن کے لیے پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف بھی کیا۔

واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وفد کے ہمراہ 2 روزہ سرکاری دورے پر جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ہیں۔گزشتہ روز برلن آمد پر پاکستانی سفیر ڈاکٹر محمد فیصل، جرمن وزارت خارجہ کے سینئر حکام اور سفارتخانے کے سینئر عہدیداران نے ایئرپورٹ پر شاہ محمود قریشی کا پرتپاک استقبال کیا تھا۔

خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اپنے جرمن ہم منصب ہائیکو ماس کی دعوت پر جرمنی کا دورہ کررہے ہیں۔برلن ایئرپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ اپنے دورے کے دوران کاروباری اور دیگر اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ جرمنی میں ایک لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں جو بہت مثبت کردار ادا کررہے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ اقتصادی سفارت کاری کے میدان اور ٹیکنالوجی کے تبادلے میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں جس کے لیے وہ جرمنی کی قیادت سے بات چیت کریں گے۔

خیال رہے کہ شاہ محمود قریشی ایک ایسے وقت میں جرمنی کے دورے پر گئے ہیں جب رواں برس پاکستان اور جرمنی، دونوں ممالک سفارتی تعلقات کے قیام کی سترویں سالگرہ منارہے ہیں۔

یہاں یہ بات بھی مدنظر رہے کہ 2012 کے بعد یہ پاکستان کے وزیر خارجہ کا جرمنی کا پہلا دورہ ہے جو انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
https://taghribnews.com/vdcjthexouqehaz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ