تاریخ شائع کریں2021 11 April گھنٹہ 21:22
خبر کا کوڈ : 499585

پاکستانی سابق صدر آصف زرداری کے خلاف قانون کا گھیرا تنگ

سوئس اکاؤنٹ براڈ شیٹ کمیشن انکوائری نے سوئس اکاؤنٹ کھولنے کے احکامات دیے تھے جس پر کام جاری ہے۔
پاکستانی سابق صدر آصف زرداری کے خلاف قانون کا گھیرا تنگ
پاکستانی وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سوئس اکاؤنٹ براڈ شیٹ کمیشن انکوائری نے سوئس اکاؤنٹ کھولنے کے احکامات دیے تھے جس پر کام جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سوئس اکاؤنٹس میں 6 کروڑ ڈالر ہیں جو قوم کا پیسہ تھا اس کا کیس دوبارہ کھولا جائے گا۔

کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان خود مہنگائی کو دیکھ رہے ہیں اور حکومت کی پوری کوشش ہوگی کے مافیا کی لوٹ مار کا دھندا کنٹرول کیا جائے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آٹا، چینی اور گھی کے معاملات شہزاد اکبر دیکھ رہے ہیں جبکہ مہنگائی خود وزیراعظم دیکھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سے متعلق سوالات کا وقت ختم ہوگیا ہے، ہماری خوش نصیبی ہے کہ ہمیں ایسی نالائق اپوزیشن ملی ہے، یہ اللہ کا عمران خان پر خاص احسان ہے کہ اسے ایسی اپوزیشن ملی جو آپس میں ہی اپوزیشن ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے ساتھ مل کر ناموس رسالت اور ختم نبوت سے متعلق مسودہ لائیں گے۔

ڈسکہ انتخاب میں شکست کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اور عمران خان کا بیانیہ ہے کہ ہر چور کا احتساب ہوگا اور اور علی اسجد ملہی نے جتنے ووٹ لیے وہ اس بات کا ثبوت ہیں کہ عمران خان کا بیانیہ ابھی زندہ ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ میری زندگی میں پہلا الیکشن ہے جو سپریم کورٹ کے حکم پر 50 روز کے اندر ہوا، وہ الیکشن 12 ہزار ووٹس سے ہارے جس کا مطلب یہ ہے کہ اسجد ملہی 6 ہزار ووٹس مزید لے لیتا تو کام برابر تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں تعریف کریں کہ وہاں پر امن الیکشن ہوا جہاں اس سے قبل 2 لاشیں گری تھیں اور اس الیکشن میں پی ٹی آئی ہار کر بھی جیتی ہے کیوں کہ جمہوریت جیتی ہے اور جمہوریت کا فیصلہ ہمیں قبول کرنا ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہم مان رہے ہیں کہ ڈسکہ میں ہار کر بھی ہم الیکشن جیتے ہیں کیوں کہ عوام سے پہلے سے بڑی تعداد میں اسجد ملہی کو ووٹ دیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شکر کریں کہ پاکستان کو اللہ نے اتنی عظیم فوجی دی ورنہ پاکستان کا حال بھی شام، لیبیا، عراق اور یمن جیسے ممالک سے کم نہ ہوتا، وہ ملک کو آگے لے کر چل رہے ہیں اور ان کا یہ بھی ایک نعرہ ہے کہ ملک میں جو بھی منتخب حکومت ہوگی ہم اس کے ساتھ ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا شہزاد اکبر کے خلاف ایک مہم چلائی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غلط خبریں چل رہی ہیں، میں اور فروغ نسیم، دونوں ای سی ایل کے رکن ہیں اور ہم نے کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے دستخط نہیں کیے، اگر انہوں نے این آئی ایل میں کچھ لوگ ڈالے ہیں اس کا مجھے علم نہیں۔
https://taghribnews.com/vdcjohexiuqehiz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ