تاریخ شائع کریں2021 6 March گھنٹہ 18:46
خبر کا کوڈ : 495550

کیا پوپ جانتے ہیں انکا یہ سفر کس کا مرہون منت ہے؟

عراقی میڈیا پر آنے والے ان پیغامات کا خلاصہ یہ ہے کہ اگر آج عراق و دیگر مناطق میں کلیسا کی گھنٹی کی آواز گونجتی ہے تو یہ حاج قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی مرہون منت ہے
کیا پوپ جانتے ہیں انکا یہ سفر کس کا مرہون منت ہے؟
مرجع تشیع جہان تشیع آیت اللہ سید علی حسینی سیستانی سے ملاقات کے لئے عراق آنے والے کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پاپ فرانسس نے عراق میں قیام کے موقع پر اعلیٰ عراقی حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران عوامی رضا کار فورس حشد الشعبی کے جوانوں سے بھی ملاقات کی اور اس موقع پر حشدالشعبی کے عیسائی کمانڈر کو اپنی تسبیح بطور تحفہ پیش کی۔

ایران کی پارلیمنٹ کے بین الاقوامی امور کے خصوصی مشیر کا کہنا ہے کہ پوپ فرانسس کا یہ دورہ شہید جنرل قاسم سلیمانی اور استقامتی فورسز کے کمانڈر ابو مہدی المہندس کی جان فشانیوں کا مرہون منت ہے، اگر ان کی قربانیاں نہ ہوتیں تو پوپ فرانسس اطمینان کے ساتھ ہرگز عراق کا دورہ نہیں کرسکتے تھے۔

دوسری جانب پوپ فرانسیس کا سفر جو کہ تمام عراقی اخباری جرائد اور چینلز پر صف اول میں رہا، نہ صرف دینی حلقوں میں بلکہ سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے ردعمل سامنے آیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق متعدد عراقی شہریوں نے سوشل میڈیا پر اس سفر کے استقبال میں بہت باتیں لکھی ہیں۔

عراقی میڈیا پر آنے والے ان پیغامات کا خلاصہ یہ ہے کہ اگر آج عراق و دیگر مناطق میں کلیسا کی گھنٹی کی آواز گونجتی ہے تو یہ حاج قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی مرہون منت ہے۔

کیا بابا (پوپ) جانتے ہیں؟!

وہ ہاتھ جس کی وجہ سے چرچ کی گھنٹیاں بحال ہوئیں، وہ یہ ہاتھ ہے۔

واضح رہے عراق وہ ملک ہے کہ جہاں دنیا بھر سے جمع ہونے والے لاکھوں داعشی دہشت گردوں نے حملہ کرکے نا فقط شیعیان حیدرکرارؑ پر ظلم وبربریت کے پہاڑ توڑے بلکہ اہل سنت، عیسائیوں اور دیگر مذاہب کے پیروکاروں پر بھی ظلم وستم میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

داعش کے سفاک دہشت گردوں نے جہاں اہل بیت اطہار ؑ اور اصحاب رسول کے مزارات مقدسہ کو خودکش دھماکوں اور بم حملوں سے نشانہ بنایا وہیں مسیحیوں کی عبادت گاہوں اور کلیساؤں کو بھی تباہ وبرباد کرنے کی کوشش کی۔

لیکن مرجع جہان تشیع آیت اللہ سیستانی کے حکم پر عراقی کے رضاکاروں نے شہید سردار قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی المہندس کی قیادت میں نا فقط اہل بیت ؑ اطہار اور اصحاب کے مزارات مقدسہ کا تحفظ کیا بلکہ کلیساؤں کو بھی داعش کے ناپاک پنجوں سے محفوظ رکھا۔
https://taghribnews.com/vdchmmnkv23nwmd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ