تاریخ شائع کریں2021 5 March گھنٹہ 22:21
خبر کا کوڈ : 495431

جوہری معاہدے پر نئے مذاکرات نہیں ہوں گے

ایران کے وزیر خارجہ نے 1945 کے مقابلے میں 2021 میں بدلتے ہوئے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے  لکھا کہ آئیے اقوام متحدہ کے منشور کو تبدیل کریں اور اس ویٹو پاور کو جسے امریکہ اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرتا ہے ختم کریں
جوہری معاہدے پر نئے مذاکرات نہیں ہوں گے
ایران کے وزیر خارجہ نے امریکی حکام کے جوہری معاہدے پر نئے مذاکرات کرنے کے دعوے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاہدے پر نئے مذاکرات نہیں ہوں گے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ٹوئٹر پیج میں لکھا ہے کہ جوہری معاہدے پر دوبارہ بات چیت نہیں کی جاسکتی ہے۔ جواد ظریف نے امریکہ کے نائب وزیر خارجہ کے امیدوار وینڈی شرمین کے اس دعوے کے جواب میں لکھا ہے کہ 2021 میں خطے کی صورتحال بدل گئی تھی اور ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت نئی شرائط کی روشنی میں ہونی چاہئے۔ اگر 2021 ، 2015 کی طرح نہیں ہے (جس سال جوہری معاہدے پر دستخط ہوئے تھے) تو پھر موجودہ صورتحال 1945 (اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو پاور کی منظوری) کی طرح نہیں ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے 1945 کے مقابلے میں 2021 میں بدلتے ہوئے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے  لکھا کہ آئیے اقوام متحدہ کے منشور کو تبدیل کریں اور اس ویٹو پاور کو جسے امریکہ اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرتا ہے ختم کریں۔

واضح رہے کہ جوہری معاہدے پر 2015 میں ایران اور دیگر 5 ممالک اور جرمنی نے دستخط کئے اور جنوری 2016 میں اس پر عمل در آمد شروع ہوا۔ تاہم امریکہ اس معاہدے سے یکطرفہ طور پر علیحدہ ہوا۔
https://taghribnews.com/vdcfmtdjyw6d1ja.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ