تاریخ شائع کریں2021 22 February گھنٹہ 15:46
خبر کا کوڈ : 494049

سعودی شاہی محل امریکی سیاسی کاروائی کے لئے سراسیمہ

شاہ سلمان سعودی عرب کے بارے میں بائیڈن انتظامیہ کے کشیدہ لہجے اور امریکی صدر کے ذریعہ محمد بن سلمان کو نظر انداز کیے جانے پر برہم ہوگئے اور انہوں نے اپنے عہدیداروں اور مشیروں سے مطالبہ کیا کہ وہ بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنے کے مضبوط چینلز کو تلاش کریں
سعودی شاہی محل امریکی سیاسی کاروائی کے لئے سراسیمہ
سعودی بادشاہ کو امریکی حکومت کی جانب سے محمد بن سلمان کے ساتھ کیے جانے والے سلوک پر سخت تشویش ہے اور انہوں نے شاہی محل کے اندر مشیروں اور عہدیداروں سے اس کا حل تلاش کرنے کو کہا ہے۔

سعودی شاہی محل کے اندر سے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہی دربار اس ملک کے ولی عہد محمد بن سلمان کے خلاف امریکی سیاسی کاروائی کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے۔

سعودی وکی لیکس کی ویب سائٹ کے مطابق امریکی حکومت کے دباؤ کی وجہ سے سعودی عرب کے بادشاہ نے دو روز قبل ہونے والی ایک میٹنگ میں تمام عہدیداروں اور مشیروں سے سعودی ولی عہد شہزادہ کے خلاف وائٹ ہاؤس کے غصے کو کم کرنے کا راستہ تلاش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایک باخبر ذرائع نے ویب سائٹ کو بتایا کہ شاہ سلمان سعودی عرب کے بارے میں بائیڈن انتظامیہ کے کشیدہ لہجے اور امریکی صدر کے ذریعہ محمد بن سلمان کو نظر انداز کیے جانے پر برہم ہوگئے اور انہوں نے اپنے عہدیداروں اور مشیروں سے مطالبہ کیا کہ وہ بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنے کے مضبوط چینلز کو تلاش کریں۔

سعودی بادشاہ نے اجلاس میں یہ بھی کہا کہ وہ سعودی عرب میں انسانی حقوق کے معاملات پر امریکی حکومت کا لہجہ نرم کرنے کے لئے رمضان سے قبل سیکڑوں قید مردوں اور خواتین کے لئے عام معافی جاری کرنے پر غور کررہے ہیں۔

دوسری جانب سعودی عرب میں دوسرے ذرائع نے سعودی وکی لیکس کو بتایا کہ شاہ سلمان نے بائیڈن کو ایک خفیہ خط میں کہا تھا کہ وہ جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق خفیہ رپورٹ جاری نہ کریں، یہ خط واشنگٹن میں ریاض کی سفیر ریما بنت بندرنے وائٹ ہاؤس کو پہنچایا،خط میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب بائیڈن حکومت کے ساتھ مختلف امور اور امریکی مطالبات پر بات کرنے کے لئے تیار ہے۔

ایک باخبر امریکی ذرائع نے جمعہ کو عرب21 کو بتایاکہ سعودی حکومت اگلے ماہ کے پہلے ہفتے میں سعودی قونصل خانے میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق انٹیلی جنس رپورٹ جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
https://taghribnews.com/vdcjxxexhuqehyz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ