تاریخ شائع کریں2021 17 February گھنٹہ 18:38
خبر کا کوڈ : 493496

23 فروری سے آئی اے ای اے کی نگرانی میں کمی کردی جائے گی

پارلیمنٹ کے پاس کردہ قانون کے تحت تئیس فروری سے آئی اے ای اے کی نگرانی میں کمی کردی جائے گی البتہ نگرانی کا عمل مکمل طور پر بند نہیں کیا جائے گا
23 فروری سے آئی اے ای اے کی نگرانی میں کمی کردی جائے گی
اسلامی جمہوریہ ایران نے تئیس فروری سے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کو ملک کی ایٹمی تنصیبات تک حاصل رسائی اور نگرانی کا عمل محدود کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا۔

ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے کابینہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے پاس کردہ قانون کے تحت تئیس فروری سے آئی اے ای اے کی نگرانی میں کمی کردی جائے گی البتہ نگرانی کا عمل مکمل طور پر بند نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایران آئی اے ای اے کے سیف گارڈ معاہدے کے تحت، جو دراصل عالمی ایجنسی کی نگرانی کا معیار ہے، پوری طرح پابند ہے اور اس پر عمل کرتا رہے گا تاہم تہران نے ایڈیشنل پروٹوکول پر بغیر منظوری کے، رضاکارانہ طور عملدرآمد شروع کردیا تھا اور اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس پر عملدرآمد روک دیا جائے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی ایجنسی کے سربراہ نے جو درخواست کی ہے ہم اس بارے میں ان سے مشاورت ضرور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی نے آئی اے ای اے کو باضابطہ طور پر اپنے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے کہ تئیس فروری سے ایڈیشنل پروٹوکول پر عملدرآمد روک دیا جائے گا تاہم معمول کی نگرانی اور نظارت کا عمل جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے جو اقدامات انجام دیے ہیں وہ ایٹمی معاہدے کیچھتیسویں شق کے عین مطابق ہیں، ہم ایٹمی معاہدے میں موجود ہیں اور جیساکہ ایران میں اعلی ترین سطح پر اعلان کیا گیا ہے، جیسے ہی امریکہ پابندیاں ختم کرے گا، اور دوسرے فریق بھی اپنے وعدوں پر عمل کرنا شروع کریں گے، تہران بھی ایٹمی معاہدے کی پہلے والی پوزیشن پر واپس لوٹ جائے گا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈ کوارٹر میں تعنیات ایران کے مندوب کاظم غریب آبادی نے تئیس فروری سے معطل کیے جانے والے بعض اقدامات کا اعلان کردیا ہے۔

کاظم غریب آبادی کا کہنا تھا کہ ایران تئیس فروری سے ایڈیشنل پروٹوکول کے تحت عمل میں لائے جانے والے تمام ذیلی اقدامات ، آئی اے ای اے کی طویل المدت موجودگی، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال، یلوکیک کی تیاری اور یورینیم کی افزودگی کے حوالے سے ٹرانسپیرنسی کے اقدامات نیز جامع ایٹمی معاہدے کے تحت قبول کی جانے والی نگرانی اور آئی اے ای اے کو دی جانے والی رسائی جیسے اقدامات کو معطل کر رہا ہے۔

انہوں نے ایران کے رضاکارانہ اقدامات کی نگرانی اور چانچ پڑتال، اور اسی طرح سینٹری فیوج مشینوں کے پرزہ جات کی تیاری کے حوالے سے ٹرانسپیرنسی بھی ختم کرنے کا اعلان کیا۔

واضح رہے کہ ایران کی پارلیمنٹ نے یکم دسمبر دوہزار بیس کو پابندیوں کے خاتمے کا اسٹریٹیجک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت حکومت ایران کو اس بات کا پابند بنایا گیا تھا کہ وہ امریکی پابندیاں ختم نہ ہونے کی صورت میں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کو محدود  اور ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کی سطح میں مزید کمی کردے۔
https://taghribnews.com/vdceox8epjh8oei.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ