تاریخ شائع کریں2021 11 February گھنٹہ 15:15
خبر کا کوڈ : 492710

پاکستان میں سینیٹ الیکشن تین مارچ کو متوقع

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ انتخابی پروگرام کے مطابق اُمیدواران اپنے کاغذات نامزدگی 12 اور 13 فروری 2021 کو ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں جمع کروا سکتے ہیں
پاکستان میں سینیٹ الیکشن تین مارچ کو متوقع
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سینیٹ انتخابات کا شیڈول جاری کردیا جس کے تحت ایوانِ بالا کی نشستوں پر اُمیدواروں کو منتخب کرنے کے لیے پولنگ 3 مارچ کو ہو گی۔

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ انتخابی پروگرام کے مطابق اُمیدواران اپنے کاغذات نامزدگی 12 اور 13 فروری 2021 کو ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں جمع کروا سکتے ہیں۔

جس کے بعد الیکشن کمیشن 14 فروری کو نامزد اُمیدواروں کی فہرست آویزاں کردے گا جبکہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 15 سے 16 فروری تک ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں ہو گی۔

جانچ پڑتال مکمل ہونے کے بعد ریٹرننگ افسران کی جانب سے درست قرار دیئے گئے کاغذات نامزدگی کے مطابق اُمیدواروں کی ابتدائی حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔

شیڈول کے مطابق ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے فیصلوں کے خلاف ٹربیونل میں اپیل کرنے کی آخری تاریخ 18 فروری مقرر کی گئی ہے جبکہ ان اپیلوں کو 20 فروی تک نمٹا دیا جائے گا۔

ٹربیونل کے فیصلوں کی روشنی میں اُمیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست 21 فروری کو آویزاں کی جائے گی اسی طرح کاغذات نامزدگی واپس لینے کی تاریخ 22 فروری مقرر کی گئی ہے۔

بعدازاں اُمیدواروں کی حتمی فہرستیں 23 فروری کو آویزاں کی جائیں گی، یہ فہرستیں جاری ہونے کے بعد کوئی بھی اُمیدوار 2 مارچ دوپہر 12 بجے تک مقابلے سے دستبردار ہو سکے گا۔

جس کے بعد سینیٹ کی نشستوں پر اراکین منتخب کرنے کے لیے چاروں صوبوں کی اسمبلیوں اور وفاقی دارالحکومت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں پولنگ کا عمل 3 مارچ کو ہوگا۔
سینیٹ کی کتنی نشستوں پر پولنگ ہوگی؟

سینیٹ کے 104 اراکین میں سے 52 اراکین اپنی 6 سالہ مدت ختم ہونے کے بعد 11 مارچ کو ریٹائر ہوجائیں گے جس میں قبائلی اضلاع کے 8 میں سے 4 سینیٹر بھی شامل ہیں اور اب قبائلی اضلاع کے خیبرپختونخوا میں ضم ہونے کی وجہ سے یہ چار نشستیں پُر نہیں کی جاسکتیں جس سے سینیٹ کی مجموعی نشستیں کم ہو کر 100 رہ جائیں گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 3 مارچ کو 48 اراکین سینیٹ کو منتخب کرنے کے لیے پولنگ ہوگی جس میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے 12، 12 سینیٹرز، پنجاب اور سندھ سے 11،11 جبکہ اسلام آباد سے 2 سینیٹرز کو منتخب کیا جائے گا۔

پولنگ میں چاروں صوبوں سے عام نشستوں پر 7 اراکین، 2 نشستوں پر خواتین، 2 نشستوں پر ٹیکنوکریٹس کو چُنا جائے گا جبکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے اقلیتی نشست پر ایک، ایک رکن منتخب ہوگا۔

خیال رہے کہ 11 مارچ کو اپنی 6 سالہ مدت ختم ہونے پر ریٹائر ہونے والے سینیٹرز کی 65 فیصد تعداد اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھتی ہے۔

یہاں یہ بات مدِ نظر رہے کہ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) سینیٹ کے حالیہ انتخابات اوپن ووٹنگ کے ذریعے کروانے کی بھرپور حامی ہے جبکہ اپوزیشن جماعتیں اس پر مختلف مؤقف رکھتی ہیں۔

حکومت نے اوپن ووٹنگ پر سپریم کورٹ کی رائے لینے کے لیے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کر رکھا ہے جس پر ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا اسی دوران حکومت کی جانب سے قانون میں ترمیم کے لیے پارلیمان میں بل بھی پیش کیا گیا تھا۔

تاہم سینیٹ میں عددی اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے حکومت آرڈیننس بھی جاری کرچکی ہے جسے الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 نام دیا گیا تھا جبکہ آرڈیننس کو سپریم کورٹ کی صدارتی ریفرنس پر رائے سے مشروط کیا گیا تھا۔

آرڈیننس کے مطابق اوپن ووٹنگ کی صورت میں سیاسی جماعت کا سربراہ یا نمائندہ ووٹ دیکھنے کی درخواست کرسکے گا۔

علاوہ ازیں آرڈیننس کے مطابق عدالت عظمیٰ نے سینیٹ انتخابات کو الیکشن ایکٹ کے تحت قرار دیا تو اوپن بیلٹ ہوگی اور اس کا اطلاق ملک بھر میں ہوگا۔
https://taghribnews.com/vdccsiq0x2bqom8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ