تاریخ شائع کریں2021 9 February گھنٹہ 18:54
خبر کا کوڈ : 492544

اسلامی انقلاب کا ہدف خاص طور پر اسرائیل کا مقابلہ کرنا تھا

ملائیشیا کی اسلامی تحریک کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسلامی انقلاب کا ہدف ظلم، باطل طاقتوں خاص طور پر اسرائیل کا مقابلہ کرنا تھا اور اسکی کامیابی سے مسلمانان مشرق و مغرب کے چہروں پر خوشیاں بکھیر دیں
اسلامی انقلاب کا ہدف خاص طور پر اسرائیل کا مقابلہ کرنا تھا
ملائیشیا کی اسلامی تحریک کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسلامی انقلاب کا ہدف ظلم، باطل طاقتوں خاص طور پر اسرائیل کا مقابلہ کرنا تھا اور اسکی کامیابی سے مسلمانان مشرق و مغرب کے چہروں پر خوشیاں بکھیر دیں۔

تقریب نیوز کے مطابق اسلامی انقلاب کے موقع پر منعقدہ ویبنیار سے گفتگو کرتے ہوئے ملائیشیا کی اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ عبدالہادی آونگ نے کہا کہ سرزمین فلسطین پر اسرائیل نامی حکومت کا قیام دینی، سیاسی اور انسانی طور پر حرام ہے کیونکہ یہ سرزمین اسلام اور مسلمانوں کی سرزمین ہے اور صیہونیوں نے اس پر قبضہ کیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین انبیاء اور مرسلینج کی سرزمین ہے جسے حضرت ابراہیم ع نے آباد کیا ہے۔ یہ اسلام کی امانت ہے اور اس پر کسی یہودی کا کوئی حق نہیں ہے۔
شیخ آونگ نے کہا کہ حالانکہ یہاں حضرات موسی و ہارون و سلیمان علیہم السلام کے اسماء ہیں لیکن یہ سب انبیاء مسلمان ہیں اور ہم مسلمانوں کا تمام انبیاء پر ایمان ہے اور ہم ان میں کسی فرق کے قائل نہیں ہیں۔

شیخ آونگ نے مزید کہا کہ مسجد الاقصی اور قدس فلسطین کی سرزمین ہے اور معراج کا آغاز اسی سرزمین سے ہوا ہے، اس لئے یہ مسلمانوں کی مقدس سرزمین ہے اور حسب شرائط اس کا دفاع اور اس سلسلے میں جہاد مسلمانوں پر واجب عینی اور کفائی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی انقلاب ایسا نور ہے جو کبھی خاموش نہیں ہوگا  جس نے عصر حاضر کے مسلمانوں کو بیدار کیا ہے اور مسلمانوں کو سیاسی، معاشی، فکری اور فرہنگی استعمار کی قید سے آزاد کرویا ہے۔
 
 
https://taghribnews.com/vdchkinkk23nwmd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ