تاریخ شائع کریں2021 11 January گھنٹہ 00:04
خبر کا کوڈ : 489171

دباؤ کا شکار ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک کا خطرہ۔

امریکی کانگریس کی عمارت پر صدر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بڑی مشکل میں پھنس گئے ہیں۔
دباؤ کا شکار ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک کا خطرہ۔
امریکی کانگریس کی عمارت پر صدر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بڑی مشکل میں پھنس گئے ہیں۔

امریکی کانگریس کی عمارت پر صدر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بڑی مشکل میں پھنس گئے جہاں ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ مستقل بنیادوں پر بند کردیا گیا وہیں ایوان نمائندگان پیر کے روز ان کے مواخذے کی قرار داد لا رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ مستقل بنیادوں پر بند کردیا گیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ کا مؤقف ہے کہ ایسا امريکی دارالحکومت ميں حاليہ ہنگامہ آرائی کے بعد کسی نئے واقعے سے بچنے کے ليے کیا گيا۔

جمعرات کے روز سماجی رابطے کی دو ویب سائٹس  ٹوئٹر اور فيس بک نے ٹرمپ کے اکاؤنٹس کو تشدد پر اکسانے والی پوسٹوں کی وجہ سے عبوری طور پر معطل کردیا تھا تاہم اب ٹوئٹر نے صدر ٹرمپ کا اکاؤنٹ مستقل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

صدارت سنبھالنے کے بعد سے اپنے تمام اہم سرکاری اور سیاسی امور کا اعلان ٹوئٹر پر کرنے والے امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پابندی کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اُن کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم وہ جلد ٹوئٹر کی طرز کا کوئی دوسرا پلیٹ فارم ڈھونڈ لیں گے۔

ادھرامریکی ايوان نمائندگان ميں ڈيموکريٹس کے ارکان نے آئندہ پير کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی تحريک لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ مواخذے کی قرار داد میں صدارتی انتخابات کے نتائج کو بروقت تسلیم نہ کرکے تشدد کو ہوا دینے اور نتائج میں تبدیلی کے لیے جارجیا کے الیکشن افسر کو ٹیلی فون کرنے جیسے غیر آئینی اقدام کو بنیاد بنایا گیا ہے۔
 
https://taghribnews.com/vdcjahexvuqeovz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ