تاریخ شائع کریں2020 21 December گھنٹہ 15:49
خبر کا کوڈ : 486662

اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔وزیر خارجہ پاکستان

ہمیں کسی کے دباؤ پر نہیں پاکستان کو سامنے رکھ کر فیصلے کرنے ہیں، اسرائیل سے متعلق نہ تو ہم دباوَ برداشت کریں گے اور نہ ہی ہم پر کوئی پریشر ہے،محمود قریشی
اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔وزیر خارجہ پاکستان
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے   کہا کہ متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران انہوں نے ابوظہبی ،شارجہ اور دبئی میں پاکستانیوں کے مشکلات پر بات کی، پاکستانیوں کے لیے متحدہ عرب امارات کے ویزوں کا مسئلہ عارضی ہے، متحدہ عرب امارات یا سعودی عرب بھارت کو پاکستان پر فوقیت نہیں دیتے، بہت جلد عرب امارات کی قیادت پاکستان کادورہ کرے گی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے عرب امارات قیادت سے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار پر بات کی، اسرائیل کے بارے میں عرب امارات کا موقف بھی سنا اور اسرائیل سے تعلقات کے بارے میں واضح موقف پیش کیا، ہمیں کسی کے دباؤ پر نہیں پاکستان کو سامنے رکھ کر فیصلے کرنے ہیں، اسرائیل سے متعلق نہ تو ہم دباوَ برداشت کریں گے اور نہ ہی ہم پر کوئی پریشر ہے، میں نے واضح کردیا کہ فلسطین اور مسئلہ کشمیرپر ہمارا موقف دنیا پر عیاں ہے، مسئلہ فلسطین کے حل تک اسرائیل سے تعلق نہیں رکھیں گے۔

گفتگو کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت مسلسل سیزفائر کی خلاف ورزی کر رہا ہے، ایل او سی پر یو این آبزرور کی گاڑی پر حملہ انتہائی تشویشناک ہے،امن برقرار رکھنے والوں پو فائرنگ بہت بڑا جرم ہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں اور پاکستان نے اس کی درخواست کی ہے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ امن برقرار رہے اور خطے کی صورتحال میں مزید بگاڑ پیدا نہ ہو،بھارت ایسی حرکتیں کر رہا ہے جس سے خطے کا امن تباہ ہو، بھارت منصوبہ بندی کرکے پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے، اطلاعات ہیں کہ بھارت بہانہ بنا کر کوئی سرجیکل اسٹرائیک کرسکتا ہے،بھارت نے کوئی غیر ذمہ دارانہ حرکت کی تو اسے بروقت اور مناسب جواب ملے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم ہمسایہ ممالک سے معاشی تعلقات کا فروغ چاہتے ہیں، بھارت اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے بگاڑ پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت نے کوئی حرکت کی تو جواب دینے پر مجبور ہوں گے، افغانستان میں امن ہواتو پورا خطہ مستفید ہو گا، افغانستان سے توجہ ہٹی تو اس کا ذمہ دار بھارت ہو گا۔

 
https://taghribnews.com/vdcb00ba5rhbw0p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ