تاریخ شائع کریں2020 28 November گھنٹہ 18:05
خبر کا کوڈ : 483745

اسلاموفوبیا سے مقابلے کے لئے ایک عالمی دن کا تعین کیا جائے

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے فلسطین میں غاصب صیہونی ٹولے کے جارحانہ اقدامات اور مغربی دنیا میں رائج ہو رہے اسلام مخالف اقدامات کو عالم اسلام کی دو اہم مشکلات قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اسلاموفوبیا سے مقابلے کے لئے ایک عالمی دن کا تعین کیا جائے
اسلاموفوبیا سے مقابلے کے لئے ایک عالمی دن کا تعین کیا جائے
پاکستان نے اسلاموفوبیا سے مقابلے کا عالمی دن قرار دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ارنا نیوز کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے فلسطین میں غاصب صیہونی ٹولے کے جارحانہ اقدامات اور مغربی دنیا میں رائج ہو رہے اسلام مخالف اقدامات کو عالم اسلام کی دو اہم مشکلات قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اسلاموفوبیا سے مقابلے کے لئے ایک عالمی دن کا تعین کیا جائے۔

شاہ محمود قریشی نے نائیجر کے دارالحکومت نیامے میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت مغربی دنیا میں روز بروز اسلاموفوبیا کی ترویج ہو رہی ہے جس سے مقابلے کے لئے عالمی سطح پر جدوجہد ضروری ہے۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے ۱۵ مارچ کو اسلاموفوبیا سے مقابلے کا عالمی دن قرار دینے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اس سلسلے میں مجوزہ قرارداد اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکرٹریٹ کو بھی پیش کی ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ نے آزادی اظہار رائے کے نام پر اسلامی مقدسات کی اہانت کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے او آئی سی سے اپیل کی کہ وہ اسلام مخالف اقدامات کے غیر قانونی ہونے کے سلسلے میں عالمی سطح پر ایک کیمپین کا آغاز کرے۔

انہوں نے مغربی ایشیا کی صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فلسطین کو ایک ایسے گہرے زخم سے تعبیر کیا جس کی تکلیف میں سبھی مبتلا ہیں۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت علاقے کی غیر مستحکم سکیورٹی کی صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے یکطرفہ اور جارحانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور وہ فلسطین کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے فلسطین کے مزید علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کئے جانے کی بھی مذمت کی۔
https://taghribnews.com/vdcayenym49na01.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ