تاریخ شائع کریں2020 17 November گھنٹہ 23:34
خبر کا کوڈ : 482499

ترک وفد کی پاکستان میں صنعتی یونٹس قائم کرنے میں دلچسپی۔

ترک سرمایہ کاروں کو ٹیکنالوجی اور مہارت کو لانا چاہیے اور پاکستان میں صنعتی یونٹس کا قیام عمل میں لانا چاہیے۔
ترک وفد کی پاکستان میں صنعتی یونٹس قائم کرنے میں دلچسپی۔
ترک وفد نے پاکستان میں صنعتی یونٹس قائم کرنے میں دلچسپی کا اظہار کردیا تاکہ پیداواری سرگرمیاں شروع کرکے تعمیراتی صنعت کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔

پاکستان کے نجی اخبار ڈان کی شائع رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ایوان صنعت و تجارت (آئی سی سی آئی) کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیے میں اس حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

اس موقع پر آئی سی سی آئی کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے دورہ کرنے والے وفد کو ملک کے ریئل اسٹیٹ اور تعمیراتی شعبے میں ممکنہ کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں بتایا۔

انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ یونٹس اور کمرشل بلڈنگز کے لیے بہت مانگ کے ساتھ پاکستان ایک بڑی مارکیٹ ہے۔ ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ملک میں تعمیراتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے ایک بہت متاثر کن تعمیراتی پیکج کا اعلان کیا ہے اور یہ غیرملکی سرمایہ کاروں کے لیے صحیح وقت ہے کہ مشترکہ منصبوں اور سرمایہ کاری کے لیے وہ پاکستان کی ریئل اسٹیٹ اور تعمیراتی صنعت کو ایکسپلور کریں۔

انہوں نے کہا کہ ترک سرمایہ کاروں کو ٹیکنالوجی اور مہارت کو لانا چاہیے اور پاکستان میں صنعتی یونٹس کا قیام عمل میں لانا چاہیے تاکہ تعمیرات اور دیگر شعبوں میں ابھرتی ہوئی سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھا جائے۔

مزید یہ کہ اس سے اقتصادی ترقی میں اضافے اور ہمارے ملک کی برآمدات کو بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ آئی سی سی آئی ملک میں مشترکہ منصوبوں اور سرمایہ کاری کے لیے ترک سرمایہ کاروں کو تمام مکمنہ معاونت اور سہولت فراہم کرے گا۔

اس موقع پر ترکی کے اے ڈی او گروپ کے صدر مصطفیٰ ایس اے کے کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے وسیع امکانات دیکھے ہیں اور وہ صنعتی یونٹس قائم کرنے کے خواہاں ہیں تاکہ مقامی تعمیراتی صنعت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تعمیراتی سامان اور مصنوعات بنائی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ ان کا تعاون دونوں ممالک کے لیے فائدے مند ہوگا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی نے ترجیحی تجارتی معاہدے پر بات چیت کے لیے کام کیا ہے جس کا مقصد تجارت اور سرمای کاری خاص طور پر ٹرانسپورٹ، ٹیلی کمیونکیشن، مینوفکچرنگ، سیاحت اور دیگر صنعتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ امید ظاہر کی کہ اس کو حتمی شکل دینے سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم مزید بڑھے گا۔
https://taghribnews.com/vdcf10dj1w6dcja.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ