تاریخ شائع کریں2020 30 October گھنٹہ 11:37
خبر کا کوڈ : 480413
میڈیا، سوشل میڈیا اور اسلامی وحدت ویبینار

ہمیں اسوقت تین سونامیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

چونتیسویں سالانہ بین الاقومی وحدت اسلامی کانفرنس میں میڈیا، سوشل میڈیا اور اسلامی وحدت کے عنوان سے ویبینار کا اہتمام کیا گیا
ہمیں اسوقت تین سونامیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے
چونتیسویں سالانہ بین الاقومی وحدت اسلامی کانفرنس میں میڈیا، سوشل میڈیا اور اسلامی وحدت کے عنوان سے ویبینار کا اہتمام کیا گیا۔

تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس سال چونتیسویں سالانہ بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کا کورونای جیسی موذی بیماری اور وبا کی وجہ سے آنلائن اہتمام کیا گیا ہے جس کا iuc.taqrib.ir/live سمیت سوشل میڈیا پر باقاعدہ آغاز ہوچکا ہے۔
 
ویبینار میں عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام حمید شہریاری ، تہران یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر نوربخش، تہران یونیورسٹی میں تعلقات عامہ کے پروفیسر ڈاکٹر محمد رضا سعید آبادی، تہران یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالحسین کلانتری اور تہران یونیورسٹی میں شعبہ تعلقات عامہ اور سوشل میڈیا کے پروفیسر ڈاکٹر احسان شاہ قاسمی نے شرکت کی۔
 
ویبینار کے آغاز میں حجت الاسلام حمید شہریاری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اسوقت تین سونامیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جن میں انفارمیشن، رابطے اور بلاک چین کی سونامی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انفارمیشن کے میدان میں سونامی کا مطلب یہ ہے کہ کم عرصے میں انسانی معلومات میں دو گنا اضافہ ہوجاتا ہے اور سن ۲۰۳۰ تک پانچ ارب افراد کی سوشل میڈیا تک رسائی رابطے کے میدان میں سونامی کو جنم دے رہی ہے۔

ڈاکٹر شہریاری نے مزید کہا کہ بالک چین کی سونامی کے سلسلے میں تجزیئہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس سونامی کے باوجود مسلط اداروں میں کمی اور اسی طرح انکے کردار میں بھی کمی واقع ہوگی جو خود ایک بہت بڑا خطرہ ہے۔

اس ویبینار سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد رضا سعید آبادی کا کہنا تھا کہ دنیا میں وحدت کے منابع میں کمی آرہی ہے اور اسکی دلیل کورونا جیسے بحران، خود ساختہ جنگیں، فرقہ واریت سمیت دیگر مسائل ہیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یونس نوربخش نے کہا کہ میڈیا کو چاہئے کہ وہ اچھی خبروں کی بہترین انداز سے ترویج کرے اور عالم اسلام کو اس سمت لے کر جائے۔

اس ویبینار میں ڈاکٹر عبدالحسین کلانتری اور ڈاکٹر احسان شاہ قاسمی نے بھی سیر حاصل گفتگو کی۔
 
https://taghribnews.com/vdcjvyextuqeoxz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ