تاریخ شائع کریں2020 30 October گھنٹہ 00:07
خبر کا کوڈ : 480378
مہاتیر محمد

بعض شدت پسند مسلمان بھی ہماری نابودی کے اسباب فراہم کررہے ہیں

بعض شدت پسند مسلمان بھی غیر مسلموں سے مدد مانگ کر ہماری نابودی کے اسباب فراہم کررہے ہیں اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اسکی مذمت کریں اور خطاوں اور گناہوں سے بھرپور راستوں کی شناخت کرکے انکی اصلاح کی کوششیں کریں اور یہ وہ تنہا راہ ہے جس کے  ذریعے ہم عالم اسلام کو درپیش مشکلات اور چلنجز سے نمٹ سکتے ہیں
بعض شدت پسند مسلمان بھی ہماری نابودی کے اسباب فراہم کررہے ہیں
چونتیسویں سالانہ بین الاقومی وحدت اسلامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملایشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کو ہمیشہ ہوشیار رہنا چاہئے تاکہ دشمنوں کی سازشوں اور نفوذ کا راستہ روک سکے۔

تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس سال چونتیسویں سالانہ بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کا کورونای جیسی موذی بیماری اور وبا کی وجہ سے آنلائن اہتمام کیا گیا ہے جس کا آج صبح آٹھ بجے iuc.taqrib.ir/live سمیت سوشل میڈیا پر باقاعدہ آغاز ہوچکا ہے۔

ملایشیا کے سابق وزیر اعظم نے اس موقع پر آنلائن گفتگو کرتے ہوئے اس کانفرنس کے انعقاد پر حکومت ایران اور عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کا شکریہ ادا کیا۔

انہون نے اپنی گفتگو میں کہا کہ آج عالم اسلام کی صورتحال ناگفتہ بہ ہے، اسلام دشمن عناصر اسلام کا چہرہ مسخ کرنے کی کوئی بھی کوشش ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے۔
 
مہاتیر محمد نے مزید کہا کہ بعض شدت پسند مسلمان بھی غیر مسلموں سے مدد مانگ کر ہماری نابودی کے اسباب فراہم کررہے ہیں اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اسکی مذمت کریں اور خطاوں اور گناہوں سے بھرپور راستوں کی شناخت کرکے انکی اصلاح کی کوششیں کریں اور یہ وہ تنہا راہ ہے جس کے  ذریعے ہم عالم اسلام کو درپیش مشکلات اور چلنجز سے نمٹ سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے آج کے اعمال ہمارے مستقبل کا پیش خیہ ہیں اگر ہم اپنے آج کے اعمال پر نظر ثانی کریں اور اپنی اصلاح کا عزم کریں تو ہم اپنے مستقبل کو آج سے کہیں بہتر بنا سکتے ہیں۔
 
 
 
https://taghribnews.com/vdcjayexouqeotz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ