تاریخ شائع کریں2020 29 October گھنٹہ 10:35
خبر کا کوڈ : 480272

چونتیسویں عالمی وحدت اسلامی کانفرنس سے حجت الاسلام شہریاری کا خطاب

آج عالم اسلام کو ایک تیز اور پیچیدہ تبدیلی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اب پہلے سے کہیں زیادہ اتحاد و وحدت کی ضرورت ہے، اسلامی وحدت ایک ٹیکنیک نہیں بلکہ اسٹریٹجی ہے جسے قرآن کریم نے بہت واضح انداز میں ہمارے لئے متعین کیا ہے
چونتیسویں عالمی وحدت اسلامی کانفرنس سے حجت الاسلام شہریاری کا خطاب
ھفتہ وحدت کی مناسبت سے چونتیسویں سالانہ بین الاقومی وحدت اسلامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام شہریاری نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ کانفرنس میں کی جانے والی تقریریں آزادی کے طلبگاروں کے لئے مثمر ثمر واقع ہوں گی اور جنگ و جدل اور اختلافات سے پرہیز اور صلح و سلامتی کا سبب بنیں گی

تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس سال چونتیسویں سالانہ بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کا کورونا جیسی موذی بیماری اور وبا کی وجہ سے آنلائن اہتمام کیا گیا ہے جس کا آج صبح آٹھ بجے iuc.taqrib.ir/live سمیت سوشل میڈیا پر باقاعدہ آغاز ہوچکا ہے۔

اس موقع پر عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حمید شہریاری نے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کانفرنس کی تفصیلات پیش کیں۔

ڈاکٹر شہریاری نے اس موقع پر معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سامعین اور ناظرین کو عید میلاد النبی ص اور امام جعفر صادق علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مبارک باد پیش کی اور ساتھ ہی ساتھ اسلامی وحدت کی راہ میں اپنی خدمات پیش کرنے والے افراد من جملہ سردار حاج قاسم سلیمانی، آیت اللہ تسخیری، آیت اللہ ہادی خسرو شاہی، انجینئر شیخ الاسلام اور محترمہ طوبی کرمانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔

انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ عالمی جلس تقریب مذاہب اسلامی اس کانفرنس کو مہمانوں کی موجودگی میں منعقد کرنا چاہتی تھی اس بات کی امید کا اظہار کیا کہ کانفرنس میں کی جانے والی تقریریں آزادی کے طلبگاروں کے لئے مثمر ثمر واقع ہوں گی اور جنگ و جدل اور اختلافات سے پرہیز اور صلح و سلامتی کا سبب بنیں گی۔
 
حجت الاسلام شہریاری نے مزید کہا کہ آج عالم اسلام کو ایک تیز اور پیچیدہ تبدیلی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اب پہلے سے کہیں زیادہ اتحاد و وحدت کی ضرورت ہے، اسلامی وحدت ایک ٹیکنیک نہیں بلکہ اسٹریٹجی ہے جسے قرآن کریم نے بہت واضح انداز میں ہمارے لئے متعین کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا ایمان ہے کہ عالم اسلام میں موجود صلاحیتوں اور توانائیوں نے ہمیں اس اہم ضرورت کی جانب متوجہ کیا ہے اور ہمیں اسلامی وحدت کی حفاظت کی کوشش کرنی چاہئے۔ اسی کے ساتھ ساتھ ہمیں عالم اسلام کے دشمنوں کی جانب سے بھی ہوشیار رہنا چاہئے، دشمنان اسلام، انکی اور انکے ساتھیوں کی سیکرٹ سروسز اور کاص طور پر امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت کی سربراہی میں عالمی استکبار نے اپنی پوری جان لڑا رکھی ہے کہ اختلافات، دہشتگردی، جنگ و جدل اور تکفیریت کے ذریعے عالم اسلام میں دڑاڑیں پیدا کردیں اور اسی سلسلے میں انہوں نے غاصب صیہونی حکومت سے بعض ممالک کے تعلقات معمول پر لانے کے لئے اقدامات انجام دیئے ہیں۔

ڈاکٹر شہریاری نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوری ایران کی جانب سے ھفتہ وحدت کو بارہ سے سترہ ربیع الاول تک عید میلاد النبی ص کے طور پر منانے کی ابتدا کی گئی جسے اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی امام خمینی رح کے فرمان پر اور آیت اللہ خامنہ ای کی تاکیدات کی روشنی میں جاری رکھا گیا ہے، اور یہ ایک ایسا موقع ہے کہ جس میں مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ ایک دوسرے کو صلح اور دوستی، اخوت اور بھائی چارے، ہمدردی اور محبت، احترام اور رواداری جیسے موضوعات کی تاکید کریں۔
 
 
.
https://taghribnews.com/vdccmxq0i2bq4i8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ