تاریخ شائع کریں2020 11 September گھنٹہ 00:41
خبر کا کوڈ : 475456

بیروت بندرگاہ میں آتشزدگی سے شہریوں میں خوف و ہراس،

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں بدترین دھماکے کے ایک مہینے بعد ایک مرتبہ پھر خوف ناک آگ بھڑک اٹھی۔
بیروت بندرگاہ میں آتشزدگی سے شہریوں میں خوف و ہراس،
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں سیکڑوں جانوں کے ضیاع کا باعث بننے والے بدترین دھماکے کے ایک مہینے بعد ایک مرتبہ پھر خوف ناک آگ بھڑک اٹھی۔

رپورٹ کے مطابق بیروت بندرگاہ میں آتشزدگی سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔آتشزدگی کی وجوہات فوری طور پر واضح نہیں ہوسکیں جبکہ گزشتہ ماہ امونیم نائٹریٹ اور دھماکہ مواد کے گودام میں دھماکا ہوا تھا جس سے تقریباً 200 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوگئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق بیروت بندرگاہ میں دوپہر کے وقت آتشزدگی ہوئی، شعلے بلند ہوئے اور دھوئیں نے پورے بیروت کو لپیٹ میں لے لیا تاہم امدادی کارکن اور فائر فائٹرز فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچ گئے۔

آگ پر قابو پانے کے لیے سول انتظامیہ کے ساتھ ساتھ فوجی ہیلی کاپٹر نے بھی حصہ لیا۔ لبنان کی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آگ ایک گودام میں لگی جہاں تیل اور ٹائرز رکھے ہوئے تھے اور یہ علاقہ ڈیوٹی فری تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ آگ پر قابو پانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ عینی شاہد خاتون کا کہنا تھا کہ واقعے کے وقت ہم اپنے گھر میں کھڑکیاں کھول کر کوریڈور میں بیٹھے ہوئے تھے اور اب بھی زلزلہ محسوس ہو رہا ہے۔

سوشل میڈیا میں گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں پورٹ میں آگ لگتے ہی مزدوروں کو خوف کے عالم میں بھاگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ جائے وقوع کے قریب تعینات سیکیورٹی اہلکاروں نے ٹریفک کو دوسری سمت منتقل کردیا۔

لبنان کی سرکاری خبر ایجنسی کا کہنا تھا کہ آگ ٹائروں کے گودام میں لگی جس کو بجھانے کے لیے فائر فائٹرز مصروف ہیں۔ بیروت کے گورنر مروان عبود اور دیگر حکام نے شہریوں سے بندرگاہ کی طرف جانے والے راستوں سے دور رہنے کی اپیل کی تاکہ امدادی کاموں میں رکاوٹ پیش نہ آئے۔

بندرگارہ کے ڈائریکٹر باسم القیسی نے مقامی ریڈیو کو بتایا کہ آگ تیل کے گودام میں بھڑکی جہاں تیل کے بیرل رکھے ہوئے تھے اور مزید پھیل گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ 'ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ آگ لگنے کی وجہ گرمی یا اور کوئی غلطی ہے'۔

یاد رہے کہ بیروت میں 4 اگست کو تقریباً 2 ہزار ٹن سے زائد امونیم نائٹریٹ کے خوف ناک دھماکے میں 190 سے زائد افراد ہلاک اور 6 ہزار زخمی ہوگئے تھے۔
https://taghribnews.com/vdcammnyi49n0y1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ