تاریخ شائع کریں2020 11 August گھنٹہ 16:28
خبر کا کوڈ : 472270

امریکی عدالت نے سعودی بن سلمان ولیعہد کو طلب کرلیا،

سعودی عرب کے سابق انٹیلجنس افسر کی شکایت پر واشنگٹن کی ایک امریکی عدالت نے سعودی بن سلمان ولیعہد کو طلب کرلیا ہے۔
امریکی عدالت نے سعودی بن سلمان ولیعہد کو طلب کرلیا،
سعودی عرب کے سابق انٹیلجنس افسر کی شکایت پر واشنگٹن کی ایک امریکی عدالت نے سعودی بن سلمان ولیعہد کو طلب کرلیا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے سابق انٹیلجنس افسر سعد الجبری کی شکایت پر واشنگٹن میں ایک ضلعی عدالت نے سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کو طلب کرلیا ہے۔ سعودی عرب کے سابق انٹیلیجنس افسر سعد الجبری کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد بن سلمان انہیں سابق سعودی صحافی جمال خاشقجی کی طرح قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

امریکی عدالت نے سعودی عرب کے ولیعہد کے ہمراہ 13 سعودی حکام کو بھی طلب کیا ہے جن میں دو افراد امریکہ میں مقیم ہیں۔

سعودی عرب کے سابق انٹیلیجنس افسر اور سابق ولیعہد محمد بن نائف کے قریبی معتمد سعد الجبری کا کہنا ہے کہ بن سلمان نے 2018 میں کینیڈا میں ایک ٹیم کے ذریعہ انہیں قتل کرنے کی کوشش کی جسے کینیڈا کی پولیس نے ناکام بنا دیا تاہم انہیں بدستور سعودی ولیعہد کی جانب سے جان کا خطرہ لاحق ہے۔

سعد الجبری نے اپنی شکایت میں لکھا کہ بن سلمان نے انکے بچوں کو بھی اغوا کروایا اور سعودی عرب میں مقیم انکے بعض عزیز اقارب کو گرفتار کر کے انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا اور یہ سب  کچھ مجھے سعودی عرب واپس آنے پر مجبور کرنے کے لئے کیا گیا۔

الجبری نے ساتھ ہی اس بات کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ بن سلمان عدالت کے چنگل سے بچنے کے لئے امریکی صدر ٹرمپ اور وزیر خارجہ پومپئو کا سہارا لے سکتے ہیں۔

سعودی شہزادے بن سلمان کے نام جاری شدہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر تم نے عدالت کے سامنے اپنی وضاحت نہیں رکھی تو مدعی کے حق میں فیصلہ سنا کر اسے سیفٹی فراہم کی جائے گی۔ سعد الجبری کو ترکی میں بھی محمد بن سلمان کی جانب سے دھمکی آمیز پیغام موصول ہوتے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کے حکم پرسابق سعودی صحافی جمال خاشقجی کو ترکی میں سعودی قونصل خانہ میں بڑی بے دردی کے ساتھ قتل کردیا گیا تھا۔

اب اس معروف صحافی کی لاش تک کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے تاہم ترکی اور بعض مغربی ممالک کی تحقیقات کے  مطابق محمد بن سلمان کے حکم سے جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے بعد انکے بدن کے ٹکڑے ٹکڑے کر دئے تھے۔

سعودی حکام بالخصوص ولیعہد بن سلمان کو انسانی حقوق کی ملکی اور غیر ملکی تنظیموں کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی، مخالفین کی سرکوبی، ایذا رسانی اور حتیٰ انہیں قتل کرنے کی کوشش جیسے سنگین الزامات کا سامنا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcbz5bagrhbz5p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ