تاریخ شائع کریں2020 10 August گھنٹہ 16:08
خبر کا کوڈ : 472151

قابل اعتراض کتابوں پر پابندی لگانے والے ایم ڈی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ عہدے سے فارغ،

پابندی کا شکار ہونیوالی زیادہ تر کتابیں ایلیٹ سکولوں کی تھیں جس میں قائداعظم کی جگہ گاندھی کے اقوال پڑھائے جاتے تھے ۔
قابل اعتراض کتابوں پر پابندی لگانے والے ایم ڈی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ عہدے سے فارغ،
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ایم ڈی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ رائے مظور حسین ناصر کو عہدے سے ہٹا کر او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں طاقتور نجی اسکولوں کی شکایت پر برطرف کیا گیا ہے۔

عہدے سے ہٹائے جانے پر ایم ڈی پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ رائے منظور حسین ناصر کا کہنا تھا کہ نجی اسکولوں میں پڑھائی جانے والے 31 پبلشرز کی کتابوں پر ہم نے پابندی عائد کر دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نجی اسکولوں میں ملک ومذہب کے خلاف پڑھایا جا رہا ہے، ہم نجی اداروں میں پڑھائی جانے والی 10 ہزار کتابوں کی جانچ کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اسلام، قومی سلامتی، امن کے خلاف مواد پر مبنی کتاب پر پابندی عائد کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے نجی پبلشرز کی100 کتابوں پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔ پابندی کا شکار ہونیوالی زیادہ تر کتابیں ایلیٹ سکولوں کی تھیں جس میں قائداعظم کی جگہ گاندھی کے اقوال پڑھائے جاتے تھے ۔

ان کتابوں پر پابندی کی ایک اور وجہ ملکی سالمیت کے خلاف مضامین اور ایسے نقشے شائع کرنا تھا جس میں مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا تھا اور پاکستان کے نقشے سے یہ حصہ کاٹ دیا گیا تھا۔
https://taghribnews.com/vdcji8exvuqeavz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ