تاریخ شائع کریں2020 6 August گھنٹہ 19:50
خبر کا کوڈ : 471792

بین المذاہب کے مشکور ہیں جنہوں نے دلوں کو جوڑنے اور امن برقرار رکھنے کا بیڑا اٹھایا ہے، نور الحق قادری

قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب کے زیراہتمام نیشنل پریس کلب میں بین المذاہب کانفرنس کا انعقاد،
بین المذاہب کے مشکور ہیں جنہوں نے دلوں کو جوڑنے اور امن برقرار رکھنے کا بیڑا اٹھایا ہے، نور الحق قادری
نیشنل پریس کلب میں پریس بین المذاہب کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے کہا ہے کہ 5 اگست کو پاکستانی قوم کشمیر کے ساتھ یکجہتی کا دن منا رہی ہے، ایک سال سے مودی نے کشمیر کو اندھا کنواں بنایا ہوا ہے، پورے خطے کو دنیا سے دور رکھا ہے، کشمیر کی آزادی کا مطالبہ نہ پہلے دبایا جا سکا نہ
اب دبے گا۔

قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب کے زیراہتمام نیشنل پریس کلب میں بین المذاہب کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ کانفرنس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کی نظامت پیر عظمت اللہ سلطان قادری نے کی۔

بین المذاہب کانفرنس میں مختلف مذاہب کے رہنماﺅں نے شرکت کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا کہ قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب کے مشکور ہیں جنہوں نے دلوں کو جوڑنے اور امن برقرار رکھنے کا بیڑا اٹھایا ہے، دنیا میں دو قسم کے کام کرنے والے لوگ پائے جاتے ہیں ایک وہ جو انتشار پھیلاتے ہیں اور ایک ایسے ہیں جو امن برقرار رکھنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں اور جیت بھی انہی کی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کوششیں اتحاد اور اتفاق پھیلاتی ہیں، انسانیت اور مذہب کا رشتہ سلامتی کی بات کرتا ہے۔ اسلام میں امن کی بات بار بار کی گئی ہے، تمام مذہب انسانیت کی بات کرتے ہیں۔

پیر نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ انسانیت ایک برتن کی ماند ہے، مذاہب کبھی بھی جنگ کا درس نہیں دیتے۔ وطن عزیز کے سب لوگ یکساں ہیں، بنیادی حقوق میں سب برابر ہیں، ہمارا مذہب ہمارا دین اقلیتوں کے حقوق کی بات کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 5 اگست کو پاکستانی قوم کشمیر کے ساتھ یکجہتی کا دن منا رہی ہے، ایک سال سے مودی نے کشمیر کو اندھا کنواں بنایا ہوا ہے، پورے خطے کو دنیا سے دور رکھا ہے، کشمیر ی کا مطالبہ نہ پہلے دبایا جا سکا نہ ا ب دبے گا۔ پاکستان کی وابستگی کشمیر کی تاریح کے ساتھ ہے، وزیراعظم نے پوری دنیا کی توجہ کشمیر کے مسلے پر کروائی، پاکستانی قوم کشمیر کے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب کے مرکزی چیئرمین ملک اشرف اعوان نے کہا کہ بین المذاہب کانفرنس کے انعقاد کا اصل مقصد عالمی سطح پر امن کا پیغام دینا ہے۔ آج تقریباً تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والی شخصیات یہاں موجود ہیں اور یہ امن پسند پاکستان کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ، کشمیر کے معاملے میں کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی، اس موقع پر پاسٹر سہیل اشتیاق اور پاسٹر پرویز سہیل نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے، جہاں اقلیتوں کو تمام حقوق دیئے جاتے ہیں، آج تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والی شخصیات یہاں اکھٹی ہیں اور یہ امن پسند پاکستان کی واضح علامت ہے۔

سردار گرمیت سنگھ نے کہا کہ بھارت کی کشمیر میں جارحیت اور بھارت کی خصوصی حیثیت میں ردوبدل کرنا بھارت کے مکرو چہرے کو بے نقاب کرتا ہے، پاکستان میں تمام مذاہب کو برابر کے حقوق دیئے جاتے ہیں جو کہ پاکستان کے ارادوں کی عکاسی کرتا ہے۔ حافظ محمد اقبال رضوی نے کہا کہ پاکستا ن تمام مذاہب کیلئے ایک جیسے حقوق رکھتا ہے، ہم کشمیری بھائی بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ بھارت کے ناپاک عزائم کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ پنڈت ناریش نے کہا کہ پاکستان میں جو حقوق اقلیتوں کو دیئے جاتے ہیں اس کی مثال دنیا میں نہیں ملتی، پاکستان میں تمام مذاہب کوکھلی ہوا میں سانس لینے کا پورا حق دیا جاتا ہے جو کہ خوشحال اور امن پسند پاکستان کی علامت ہے۔

کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے بشب ہمفری پیٹر سرفراز نے کہا کہ آج تمام مذاہب کی رہنمائی کیلئے ہم یہاں موجود ہیں اور عالمی سطح پر یہ پیغام واضح کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان پر امن ملک ہے اور اس میں تمام مذہب مساوی ہیں اقلیتوں کو ان کے بھرپور حقوق دیئے جاتے ہیںْ ملک شعیب اعوان نے کہا کہ کشمیر پاکستان کاحصہ ہے بھارت چاہئے جتنی مرضی کوششیں کر لے مگر اس کو اس کے ناپاک ارادوں میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، بھارت کا مکرو چہرہ آج پوری دنیا نے دیکھ لیا ہے اب حساب دینے کی باری آ چکی ہے۔ کانفرنس کے اختتام پر مرکزی چیئرمین قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ملک محمد اشرف اعوان نے مہمانوں میں اعزازی شیلڈز بھی تقسیم کی۔ اس موقع پر تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے مشائخ، علماءکرام سمیت سیاسی و سماجی شخصیات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
https://taghribnews.com/vdcjhvex8uqeaaz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ