تاریخ شائع کریں2020 25 July گھنٹہ 19:52
خبر کا کوڈ : 470441

ایرانی طیارے کو امریکہ لڑاکا طیاروں کی جانب سے ہراساں کئے جانا مجرمانہ اقدام ہے:انسانی حقوق

انسانی حقوق کی یورپی مدافع تنظیم نے شام میں ایرانی مسافر بردار طیارے کو امریکہ لڑاکا طیاروں کی جانب سے ہراساں کئے جانے کو ایک مجرمانہ اقدام قرار دیا ہے۔
ایرانی طیارے کو امریکہ لڑاکا طیاروں کی جانب سے ہراساں کئے جانا مجرمانہ اقدام ہے:انسانی حقوق
مغربی ایشیا سے متعلق یورپ کی انسانی حقوق کی نگراں تنظیم نے ایران کی ماہان ایئر کے مسافر بردار طیارے کو امریکہ کے جنگی طیاروں کی جانب سے ہراساں کئے جانے کی کوشش کو شہری ہوا بازی کے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ انیس سو اکہتر کے کنوینشن کے مطابق ہراساں کرنے کی مذکورہ کوشش مجرمانہ عمل ہے اس لئے کہ اس اقدام سے طیارے میں سوار مسافروں کی جان کو خطرہ پیدا ہوا ہے۔

بیان میں اس تنظیم کے قانونی امور کے مشیر طارق حجار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ امریکی سینٹکام کی جانب سے اس اقدام کو پیشہ ورانہ قرار دیا جانا بالکل نادرست ہے۔ بیان میں آیا ہے کہ ایک مسلح جنگی طیارے نے ایک مسافر بردار طیارے کی راہ میں رخنہ اندازی کر کے درجنوں عام شہریوں کی جان کو خطرے سے دوچار کیا ہے۔

انسانی حقوق کی یورپی تنظیم نے قومی و بین الاقوامی تنظیموں خاص طور سے شہری ہوابازی کی عالمی تنظیم ایکاؤ سے اس واقعے کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔

بیان میں آیا ہے کہ خطاکاروں کو سزا دینے کے حوالے سے ممکنہ تدابیر اختیار کرنے اور آئندہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لئے تحقیقات ضروری ہیں۔ ساتھ ہی تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ اس واقعے کو اگر نظر انداز کیا گیا تو اس قسم کے واقعات کی تکرار، شہری ہوابازی کے عمل کو عدم استحکام اور بدامنی سے دوچار کر سکتے ہیں اور عالمی سطح پر اقتصادی اور سیکورٹی کے لحاظ سے اسکے منفی نتائج برآمد ہوں گے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے بھی امریکی جنگی طیاروں کے غیر قانونی اور دہشتگردانہ اقدام پر رد عمل میں غیر فوجی نقل و حمل میں سیکورٹی کے اصولوں کی پابندی پر زور دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے کہا کہ غیر فوجی فضائی نقل و حمل کی سیکورٹی کے تحفظ کے بارے میں اقوام متحدہ کا موقف بہت واضح ہوا ہے۔ انہوں نے اسی کے ساتھ دعوی کیا ہے کہ ایران کی ماہان ایئر کے مسافر بردار طیارے کو امریکہ کے جنگی طیاروں کے ذریعے ہراساں کئے جانے کے بارے میں ابھی انہیں کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران کے مسافر بردار طیارے کے راستے میں امریکیوں کے ذریعے رکاوٹ ڈالنے اور اس کے لئے خطرہ پیدا کرنے کا مقصد یہ تھا کہ شام کے اینٹی ایرکرافٹ سسٹم کو اس طیارے پر فائر کھولنے پر مجبور کر دیا جائے۔

قابل ذکر ہے کہ ایران کی شہری ہوابازی کی تنظیم نے بھی امریکہ کے مذکورہ مہم پسندانہ اور خطرناک اقدام کو شہری ہوابازی کی عالمی تنظیم ایکاؤ کے قوانین اور غیر فوجی طیاروں کی آزادانہ پرواز کے علاوہ انسانی حقوق کے بنیادی ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcjxyexvuqeaxz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ