تاریخ شائع کریں2020 25 July گھنٹہ 17:39
خبر کا کوڈ : 470422

امریکہ نے ماہان ایئر پر جارحیت کی ذمہ داری قبول کرلی،

ایرانی قوم کے خلاف کسی بھی مخاصمانہ اور متنازعہ اقدام کا فیصلہ کن اور مناسب جواب دیں گے۔عباس موسوی
امریکہ نے ماہان ایئر پر جارحیت کی ذمہ داری قبول کرلی،
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کے مسافر بردار طیارے کو روکنے سے متعلق امریکہ کے لڑاکا طیاروں کی جارحیت پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہم ایرانی قوم کے خلاف کسی بھی مخاصمانہ اور متنازعہ اقدام کا فیصلہ کن اور مناسب جواب دیں گے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے امریکہ میں قائم سینٹکام دہشت گرد تنظیم کے ترجمان کی جانب سے ایرانی ماہان ایئرپرجارحیت کی ذمہ داری قبول کرنے اور اس مہم جوئی اور خطرناک اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی ہوا بازی کے قانون کی خلاف ورزی اور خطے میں امن و سلامتی کے خلاف قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے تصدیق کی ہے کہ دو ایف ۔ 15 لڑاکا طیارے ماہان ایئر کی پرواز کے قریب گئے تھے تا کہ ایک ہزار میٹر کے محفوظ فاصلے پر رہ کر طیارے کا معائنہ کیا جا سکے جبکہ یہ اقدام مضحکہ خیز اور بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔ 

دو جنگی طیارے اس طرح مسافر بردار طیارے کے قریب آئے کہ مسافر بردار طیارے کو خطرہ محسوس ہوا اور پائلٹ نے ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جہاز کو ان دونوں لڑاکا طیاروں کے ٹکراؤ سے بچانے کے لئے پرواز کی اونچائی کو تیزی سے کم کیا جس کی وجہ سے اس طیارے  کے 12 مسافر زخمی ہوگئے، تاہم پائلٹ نے پرواز کو جاری رکھتے ہوئے بیروت ہوائی اڈے پر بحفاظت اتار لیا اور اس کے کچھ دیر بعد تہران کے لئے اڑان بھری اور بہ حفاظت امام خمینی انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر لینڈ کر گیا۔
https://taghribnews.com/vdcirua5rt1ay52.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ