تاریخ شائع کریں2020 24 July گھنٹہ 16:00
خبر کا کوڈ : 470289

طالبان عید کے بعد بین الافغان مذاکرات کے لیے مشروط رضامند

افغان حکومت طالبان کی فہرست میں موجود تمام قیدیوں کو رہا کر دے تو طالبان جواب میں بقیہ تمام افغان سیکورٹی اہلکار قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
طالبان عید کے بعد بین الافغان مذاکرات کے لیے مشروط رضامند
کابل سے رپورٹ کے مطابق قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کا سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہنا تھا کہ افغان حکومت طالبان کی فہرست میں موجود تمام قیدیوں کو رہا کر دے تو طالبان جواب میں بقیہ تمام افغان سیکورٹی اہلکار قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کا عمل مکمل ہوگیا تو طالبان عید الاضحی کے بعد بین الافغان مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔

یاد رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان 29 فروری کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں نام نہاد امن معاہدہ ہوا تھا جس میں یہ طے پایا تھا کہ افغان حکومت طالبان کے 5 ہزار قیدیوں کو رہا کرے گی جس کے بدلے میں طالبان کو بھی حکومت کے ایک ہزار قیدی رہا کرنے ہوں گے۔

امریکا نے معاہدے کے تحت وعدہ کیا تھا کہ اگلے سال جولائی تک امریکی اور دیگر غیر ملکی افواج کا افغانستان سے انخلا ہوگا جبکہ طالبان کی جانب سے سیکورٹی کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔

افغانستان کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے طالبان پر حکومت کے قیدیوں کو آزاد کرنے کے وعدے پر عمل کرنے میں کوتاہی برتنے کا الزام بھی لگایا۔ انہوں نے کہا کہ اس گروہ نے نہ صرف اب تک ایک ہزار قیدیوں کو آزاد نہیں کیا ہے بلکہ افغان عوام اور سیکورٹی اہلکاروں کا قتل جاری رکھے ہوئے ہے اور معاہدے کے برخلاف حالیہ چند ہفتوں میں طالبان کے حملوں میں شدت بھی آ گئی ہے۔

واضح رہے کہ طالبان نے دوحہ میں امریکہ کے نام نہاد امن سمجھوتے پر دستخط کے بعد افغانستان کے مختلف علاقوں میں اپنے حملے تیز کردیئے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcjoyexhuqea8z.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ