تاریخ شائع کریں2020 15 July گھنٹہ 19:02
خبر کا کوڈ : 469375

ایران اور چین کا قریب آنا پاکستان کے لئے خوش آئند بات ہے

مشاہد حسین سید نے کہا کہ چاہ بہار گوادر سے 120کلومیٹر دور ہے، ہمارا اچھا تعاون ہونا چاہیئے، پاکستان کو خدشہ تھا کہ ہندوستان چاہ بہار کے راستے بلوچستان، سی پیک اور گوادر کو غیر مستحکم کرے گا، اب یہ خدشہ ختم ہوگیا ہے
ایران اور چین کا قریب آنا پاکستان کے لئے خوش آئند بات ہے
پاکستان میں چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ ایران اور چین کا قریب آنا پاکستان کے لئے خوش آئند بات ہے۔

ایک نجی ٹی وی کے ٹالک شو میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ ایران کا ہندوستان کو چاہ بہار بندرگاہ منصوبے سے نکالنا بڑی پیشرفت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے ہندوستان کے پاکستان، سی پیک اور گوادر بندرگاہ کیخلاف اقدامات کو دھچکا پہنچے گا۔

مشاہد حسین نے مزید کہا کہ ایران اور چین معاہدے سے پاکستان کی مغربی سرحدیں محفوظ ہوگئی ہیں۔ پاکستان کو تزویراتی جگہ ملنے کے ساتھ خطے میں پوزیشن بھی مضبوط ہوگئی ہے، لداخ میں چین کے ہاتھوں پٹائی سے بھی ہندوستان کو سبق ملا ہے۔

مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے دور میں پورے خطے سے امریکا کا انخلاء ہو رہا ہے، ٹرمپ صدارتی انتخابات میں کامیابی کی امید میں چین کی مخالفت کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کا ایران کے ساتھ تیل کی فراہمی کا معاہدہ ڈالرز میں نہیں آر ایم وی کرنسی میں ہوا ہے، ایسے معاہدوں سے دنیا پر ڈالر کی اجارہ داری ختم ہو رہی ہے۔

مشاہد حسین سید نے کہا کہ گوادر پورٹ کا چاہ بہار سے کوئی مقابلہ نہیں ہے، چاہ بہار ایک چھوٹی سی بندرگاہ ہے جبکہ گوادر ڈیپ سی پورٹ ہے، اس کی بڑی اسٹریٹجک اہمیت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چاہ بہار گوادر سے 120کلومیٹر دور ہے، ہمارا اچھا تعاون ہونا چاہیئے، پاکستان کو خدشہ تھا کہ ہندوستان چاہ بہار کے راستے بلوچستان، سی پیک اور گوادر کو غیر مستحکم کرے گا، اب یہ خدشہ ختم ہوگیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcd5n0okyt09s6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ