تاریخ شائع کریں2020 8 July گھنٹہ 15:54
خبر کا کوڈ : 468594

بی بی سی کی ایران کے بارے میں جھوٹی اور من گھڑت خـبریں،

بی بی سی کی طرف سے ایران کے بارے میں جھوٹی اور من گھڑت خـبریں بنا کر رائے عامہ کو منحرف کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
بی بی سی کی ایران کے بارے میں جھوٹی اور من گھڑت خـبریں،
اسلامی جمہوریہ ایران کے علاقہ نطنز میں شہید احمدی نژاد جوہری پلانٹ میں رونما ہونے والے حادثہ کو اسرائیل سے وابستہ ذرائع ابلاغ نے اسے اسرائیل کے ساتھ جوڑنے اور اسرائیل کی قدرت کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی تلاش و کوشش کی جبکہ اس سلسلے میں اسرائیلی حکام کا ہالیوڈی نظریات کے بارے میں کچھ کہنے سے انکار

رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے علاقہ نطنز میں شہید احمدی نژاد جوہری پلانٹ میں رونما ہونے والے حادثہ کو اسرائیل سے وابستہ ذرائع ابلاغ نے  اسے اسرائیل کے ساتھ جوڑنے اور اسرائیل کی طاقت و قدرت  کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی تلاش و کوشش کی جبکہ اس سلسلے میں اسرائیلی حکام نے ہالیوڈی نظریات کے بارے میں کچھ کہنے سے انکار کردیا۔

بی بی سی اور اسرائیل میڈيا نے یہ ثابت کرنے کے لئے بڑی کوشش کی کہ اسرائیل ایران کے ایٹمی پروگرام کو متوقف کرنے کی بھر پور تلاش و کوشش کررہا ہے ۔ لیکن اسرائيلی حکام ہالیوڈی نظریات کی تائید کرنے کے لئے تیار نہ  ہوئے ، کیونکہ اسرائیلی حکام اس خبر کی ذمہ داری قبول کرنے کے تباہ کن نتائج سے با خبر تھے ۔

بی بی سی فارسی نے کل رات ایک نیا شوشہ چھوڑا ہے کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے قریبی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ اس نے یورپ اور دیگر ممالک میں اسرائیلی سفارتخانوں پر ایران کے حملے کو ناکام بنادیا ہے۔  

واضح ہے کہ اس قسم کی خبروں کامنبع مجہول اور غیر واضح ہے جبکہ بی بی سی کی طرف سے ایران کے بارے میں جھوٹی اور من گھڑت خـبریں  بنا کر رائے عامہ کو منحرف کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اسرائیلی حکام اپنی کمزوری اور ناتوانی کو چھپانے کے لئے بے بنیاد ، من گھڑت خبروں اور ناقابل عمل آرزؤوں  تک پہنچنے کے لئے تکراری نمائشوں کا سہارا لے رہے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcf1cdjjw6dvta.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ