تاریخ شائع کریں2020 5 July گھنٹہ 19:39
خبر کا کوڈ : 468253

ایٹمی ایجنسی کے ڈومور کا مطالبہ نہیں مانیں گے

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ، ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے ڈومور کے مطالبے کے مقابلے میں ڈٹ جائے گا
ایٹمی ایجنسی کے ڈومور کا مطالبہ نہیں مانیں گے
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ، ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے ڈومور کے مطالبے کے مقابلے میں ڈٹ جائے گا۔

ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایٹمی انرجی کے بورڈ آف گورنرس کی ایران مخالف قرارداد پر تبصرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایران انہیں ہرگز اس بات کی اجازت نہیں دے گا وہ جو چاہیں کریں اور دشمن ممالک کے لئے جاسوسی اور انٹیلیجنس کی کڑیوں کو مکمل کریں۔

ایٹمی انرجی کے بورڈ آف گورنرس نے انیس جون کو روس اور چین سمیت بعض ممالک کی مخالفت کے باوجود، ایران مخالف یورپی ٹرائیکا کی سیاسی قرارداد پاس کر دی تھی۔

محمد باقر قالیباف نے کہا کہ ایران، ایٹمی سمجھوتے کی شقوں پر عمل درآمد میں کمی لانے کے ساتھ ہی معاہدے کے تناظر میں ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے ساتھ تعاون کو جاری رکھے گا۔

ایران نے ایٹمی سمجھوتے سے امریکہ کے باہر نکلنے اور اس سمجھوتے پر عمل درآمد کے سلسلے میں یورپی فریقوں کی وعدہ خلافیوں کو ایک سال تک تحمل کرنے کے بعد اس سمجھوتے پر عمل درآمد کو قدم بہ قدم کم کرنا شروع کر دیا ہے۔

حکومت ایران نے پانچ جنوری دوہزار بیس کو ایک بیان جاری کر کے ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کو پانچ مرحلوں میں کم کرنے کا اعلان کیا تھا. اس کے مطابق تہران اب یورینیئم کی افزودگی، افزودگی کی شرح، افزودہ یورینیئم کی مقدار اور ریسرچ و توسیع کے سلسلے میں کسی طرح کے حد و حدود کی پابندی نہیں کرے گا۔

خیال رہے کہ ایٹمی سمجھوتے کی چھبیسویں اور چھتیسویں شق کی بنیاد پر فریق مقابل کی جانب سے معاہدے کی پابندی نہ کئے جانے کی صورت میں ایران کو بھی جزئی یا مجموعی طور پر معاہدے کی پابندی روک دینے کا حق حاصل ہے۔
https://taghribnews.com/vdchm6nkx23n-id.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ